ٹنڈوالٰہیار،جعلی مقابلے میں دو شہریوں کا قتل ثابت،16 اہلکاربرطرف

421

ٹنڈوالٰہیار (نمائندہ جسارت) سندھ کے ضلع سانگھڑ میں جعلی پولیس مقابلے میں 2 بے گناہ افراد کا قتل ثابت ہونے پر 8 افسران سمیت 16 پولیس اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔ 6 ماہ قبل سانگھڑ کے پیرو مل اور جھول تھانوں کی حدود میں 2 مختلف پولیس مقابلوں میں سومار مہر اور علی حیدر رونجھو کو بے قصور قتل کرنے پر 6 پولیس افسران سمیت 16 اہلکاروں کو قصور وار قرار دے کر نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔ مقتولین کے ورثا کی جانب سے مسلسل احتجاج اور شکایات پر پہلے محکمانہ اور پھر وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے قائم کردہ 3 رکنی انکوائری کمیٹی نے تحقیقات کر کے پولیس مقابلہ جعلی قرار دیا۔ 6 ماہ قبل کھپرو سے ہندو نوجوان ویاری کے اغوا کے شبے میں علی حیدر رونجھو اور سومار مہر کو کھپرو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ اس دوران ہندو نوجوان کو بازیاب کرالیا گیا۔ اس کے اگلے روز ہی پولیس کے6 افسران سمیت دو ٹیموں نے جھول اور پیرومل تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے میں ایک ہی وقت میں دونوں گرفتار افراد کو ڈاکو قرار دے کر ہلاک کردیا تھا۔ دوسری جانب پہلے دن ہی سے ورثا کی جانب سے پولیس کیخلاف بے قصور نوجوان کو ہلاک کرنے کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ پولیس سیاسی جماعتوں کی مدد سے احتجاج روکنے میں لگی رہی، تاہم ورثا کی جانب سے پولیس کی زیادتی کیخلاف ہر فورم پر احتجاج کیا گیا جس پر وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے اعلیٰ سطح پر کمیٹی قائم کردی گئی۔ کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں پولیس مقابلے میں مارے جانے والے دونوں افراد کو بے قصور قرار دے دیا گیا اور اس کارروائی میں حصہ لینے والے 6 افسران جن میں ایس ایچ او جھول و کھپرو پیرومل اور سی آئی اے انچارج علن عباسی سمیت دیگر کو فوری طور پر قصور وار قرار دے کر نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب ورثا کی جانب سے کمیٹی کے فیصلے پر اعتماد کا اظہار کیا گیا ہے۔ مقتولین کے ورثا نے حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ بے قصور افراد کے قتل کا مقدمہ ملزمان کیخلاف درج کیا جائے۔