جی 20 سے قرضے معاف کرنے کی وزیراعظم کی اپیل درست ہے،انجم نثار

328

کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر ز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی کے صدر میاں انجم نثا ر نے جی 20 کے ترقی پذیر ممالک کے لیے قرض معطلی کے اقدام میں توسیع کا خیرمقدم کرتے ہو ئے طویل المیعاد قرضوں سے نجات یا ان کے مستقل طور پر خاتمے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کورونا وائرس کے بعد کے معاشی بحران سے نمٹا جاسکے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں انجم نثار نے کہا کہ اگرچہ عالمی معیشت نے کاروبار کو دوبارہ کھولنے کے ساتھ بتدریج بحالی کا آغاز کیا ہے، لیکن معیشت کی بحالی آسانی سے نہیں ہوسکی ہے، کیونکہ بہت سے غریب ممالک تاحال زندگی بچانے والی عوامی خدمات کے بجائے قرضوں کی ادائیگی پر زیادہ خرچ کررہے ہیں۔انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے بین الاقوامی برادری سے پاکستان سمیت دیگر ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کو معاف کرنے کے مطالبے کی بھی حمایت کی، کیونکہ کوروناوائرس نے ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں کو بکھیر کر رکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو پاکستان جیسے ممالک کے لیے کسی نہ کسی طرح سے قرضوں کی ادائیگی کے بارے میں سوچنا چاہیے، کیونکہ اس کی آمدنی کا سب سے بڑا حصہ قرضے کی خدمت میں خرچ کیا جارہا ہے، جس کی وجہ سے وہ بہت ہی کمزور ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ایک ماہ کے دوران ایک ارب ڈالر سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے جس کی بنیادی وجہ بیرونی قرضوں کی خدمت ہے۔ ایف پی سی سی آئی نے وزیر اعظم کے قرضوں کی ادائیگیوں کی مکمل طور پر منسوخی کے مطالبے کا خیرمقدم کیا، جنہوں نے گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ غریب ممالک کو کورونا وائرس کا سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، لہذا ان ممالک کو جی 20 کے ذریعہ قرضوں سے نجات دلانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سب سے پہلے اس مسئلے کو اجاگر کیا جب انہوں نے قرض معافی کا مطالبہ کیا۔ ہم حکومت کی مکمل حمایت کرتے ہیں جو پہلے ہی دو طرفہ قرض دہندگان تک پہنچ چکی ہے تاکہ یہ دیکھ سکیں کہ آیا اس سے کچھ راحت مل سکتی ہے، کیونکہ ملک اپنے ٹیکس کی ایک بڑی رقم غیر ملکی قرض دہندگان کو ادا کرتا ہے۔