جہاں آئی جی کو اغوا کیا جائے وہاں عام آدمی کیا محفوظ ہوگا، سراج الحق

354

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ عوام اٹھ کھڑے ہوئے تو حکمرانوں کو پناہ گاہوں میں پناہ اور لنگر خانوں سے لنگر نہیں ملے گا۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ گھبرانا نہیں مگر ان کا اپنا چہرہ مرجھایا ہوا ہے ۔ موجودہ حکومت ڈمی حکومت ہے ۔ ملک میں اندھیر نگری اور چوپٹ راج ہے۔آئین اور قانون کی پامالی کو حکمرانوں نے وتیرہ بنا رکھا ہے ۔ جہاں آئی جی کو اغوا کرلیا جائے وہاں عام آدمی کے تحفظ کی کیا ضمانت دی جاسکتی ہے ۔ایک آئی جی نہیں ،پورا معاشرہ یرغمال ہے ۔ آئی جی کو اغوا کیا گیا تھا تو انہیں ایف آئی آر درج کرانی چاہیے تھی ۔بہو بیٹیوں اور بہنوں کے ساتھ اس طرح کے واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے مگر یہ ظلم تو مسلم لیگ ن ،پیپلز پارٹی اور مشرف دور میں بھی ہوتا رہا ،قو م کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو اٹھا کر امریکا کے حوالے کردیا گیا ۔ پرویز مشرف خود کہتے ہیںکہ میں نے 4ہزار پاکستانیوں کو امریکا کے حوالے کیا ۔غریب آدمی ساری عمر عدالتوں کے دھکے کھاتا رہتا ہے ،اسے انصاف نہیں ملتا مگر کوئی بڑاپکڑا جاتا ہے تو اسے چھوڑنے کے لیے رات کو عدالتیں لگالی جاتی ہیں،یہ ظلم کانظام ہے ۔اس نظام میں غریب کے لیے پریشانیوں اوردکھوں کے علاوہ کچھ نہیں۔پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو مایوس کیا۔جماعت اسلامی نوجوانوں کی امیدوں کا محور ہے ۔ہم نوجوانوں کو ایوانوں میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منڈی بہاالدین میں جے آئی یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کنونشن سے صوبائی امیر ڈاکٹر طارق سلیم ، جے آئی یوتھ کے صدر زبیر گوندل اور صوبائی صدر جے آئی یوتھ اویس اسلم مرزا نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر ہزاروں نوجوانوں نے جے آئی یوتھ میں شمولیت کا اعلان کیا۔سینیٹر سراج الحق نے جے آئی یوتھ میں شامل ہونے والے نوجوانوں کوجماعت اسلامی کے پرچم والے مفلر پہنائے اور ان کے لیے استقامت کی دعا کی ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ناہلی اور ناکامی کے سارے پرانے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریاں دینے کا وعدہ کرکے 2سال میں35لاکھ سے زیادہ لوگوں سے روز گارچھین لیا گیا ہے۔ وزیراعظم ایک کروڑ نوکریاں تو کیا ایک کروڑ انڈے بھی نہیں دے سکے ۔ کیا وہ انڈے ، مرغیاں اور کٹے اور بکریاں ٹائیگر فورس والے کھا گئے۔ صنعت اور زراعت پرحکومت کے خود کش حملے جاری ہیں ۔ معیشت کابھٹہ بیٹھ چکا ہے ،کاروبار ٹھپ ہیں اور لوگ 2وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں۔عام آدمی مایوسی اور ناامیدی کی دلدل میں پھنس گیا ہے۔ مہنگائی ، بے روز گاری اور بدامنی عروج پر ہے۔ دال اور سبزی بھی لوگوں کی پہنچ سے باہر ہوگئی ہے ۔ آٹے اور چینی کی قیمتیں کنٹرول سے باہر ہوگئی ہیں ، غریب کا چولہا بجھ چکا ہے اور وزیر اعظم ملکی ترقی اور خوشحالی کے دعوے کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پناہ گاہیں اور لنگر خانے ترقی کا راستہ نہیں ۔ عوام سبز باغ دکھانے والوں کو دن میں تارے دکھانے کے لیے بے تاب ہیں ۔ نوجوان ملک میں اسلامی انقلاب کاہراول دستہ بنیں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ سرمایہ داروں اور ظالم جاگیر داروں نے سیاست اور جمہوریت کو یرغمال بنا رکھاہے ۔یہ لوگ دولت کے بل بوتے پر اقتدار میں آتے ہیں اور پھر قومی دولت لوٹ کر بینکوں میں جمع کرلیتے ہیں۔کرپٹ مافیاز ہر حکومت سے مال بنائو پالیسیاں بنواتے ہیں ۔اقتدار پر مسلط اشرافیہ نے قوم کے 73سال ضائع کردیے ہیں۔عالمی سامراجی قوتوں کے غلاموں نے ملک کو آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کے ہاتھ گروی رکھ دیا ہے ۔قوم کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں پہنانے والے ملک کے خیر خواہ ہیں نہ قوم کے ۔انہوں نے کہا کہ سودنے ملکی معیشت کو ڈبودیا ہے ۔جب سے پی ٹی آئی برسر اقتدار آئی ہے ملک کا بیڑہ غرق ہو گیا۔ موجودہ حکومت کے آنے سے تعلیم، صحت، زراعت، بزنس، سب کچھ تباہ ہو گیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت رات کو صرف ٹوئٹر اور سوشل میڈیا پر نظر آتی ہے ،عملاً حکومت کا وجود کہیں نظر نہیں آتا۔