جیکب آباد ،پانی کی عدم فراہمی سے متعلق مقدمے کی سماعت

157

جیکب آباد (نمائندہ جسارت) جیکب آباد کی عدالت میں پانی منصوبے کی تکمیل میں تاخیر اور شہریوں کو پانی کی عدم فراہمی پر کیس کی سماعت، ہندو کمیونٹی کے سو سے زائد افراد پانی کنکشن سے محروم ہیں، عدالت میں درخواست پیش، شہریوں کو 15 روز سے پانی کی فراہمی بند ہے، جنریٹر بند اور فیول کے پیسے ہڑپ کیے جارہے ہیں، واٹر سپلائی کے فیڈر پر بااثر افراد کے غیر قانونی کنڈے لگے ہوئے ہیں، شہریوں کو پانی کی فراہمی متاثر ہورہی ہے۔ شہریوں کے وکلاء کی شکایت۔ جیکب آباد کے فرسٹ سول جج و جوڈیشل مجسٹریٹ امتیاز لاکھیر کی عدالت میں پانی منصوبے کی تکمیل میں تاخیر اور پانی کی عدم فراہمی پر داخل کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ایم ایس ڈی پی، بلدیہ، مختارکار، شہری شاہد جوادی و دیگر پیش ہوئے۔ عدالت میں ہندو برادری کے شلو کمار، سنیل اور جئے رام نے عدالت کو تحریری شکایت میں بتایا کہ ہماری کمیونٹی کے سو سے زائد گھروں کو تاحال پانی کا کنکشن نہیں دیا گیا، حکام کو پابند کیا جائے، جس پر عدالت نے تشکیل دی گئی کمیٹی کو پابند کیا کہ پانی کے متعلق شکایات اور مسائل جلد حل کرکے رپورٹ دی جائے۔ شہریوں کے وکیل زاہد سومرو، جی ایم سومرو، فرحان پٹھان، شہزور نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ 15 روز سے شہریوں کو پانی کی فراہمی بند ہے، کئی علاقوں میں پانی کے کنکشن تک نہیں لگائے گئے، واٹر سپلائی کے تالاب میں مچھلی پالی جارہی ہے، جنریٹر بند ہے، فیول کے پیسے ہڑپ کیے جارہے ہیں، واٹر سپلائی کے لیے بجلی کے الگ فیڈر پر بااثر افراد کے غیر قانونی کنڈے لگے ہوئے ہیں، جس پر عدالت نے ایکسیئن سیپکو کو اگلی سماعت پر پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کرنے کے احکامات دیے۔ عدالت میں بلدیہ حکام نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے واٹر سپلائی کے لیے ڈیڑھ کروڑ فنڈ نہیں دیا جا رہا، جس کی وجہ سے مشکلات پیش آرہی ہیں جس پر وکیل جی ایم سومرو نے سندھ حکومت کی جانب سے بلدیہ کو لکھا گیا، خط عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیہ کو دیے گئے فنڈز کے خرچ کی تفصیلات مانگی جو حساب بلدیہ حکام نہیں دے سکے ہیں۔ عدالت نے کمیٹی کو پابند کیا کہ شہر کا دورہ کرکے پانی منصوبے کا کام جلد مکمل کیا جائے تاکہ شہریوں کو پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے، جس کے بعد سماعت 12 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔