ایران کی جنگی مشقیں میزائل دفاعی نظام کا تجربہ

620
ایران: اعلیٰ عسکری قیادت کی موجودگی میں زمین سے فضا تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ کیا جارہا ہے

تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران نے فضائی دفاع مزید مضبوط کرنے کے لیے جنگی مشقیں کی ہیں، جن میں جدید لڑاکا اور ڈرون طیاروں نے حصہ لیا۔ ان تازہ مشقوں میں زمین سے فضا تک مار کرنے والے نئے میزائلوں کا بھی تجربہ کیا گیا۔ سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق ’’آسمان کے محافظ‘‘ کے نام سے جاری مشقوں کے دوران کیا گیا یہ تجربہ کیا گیا۔ ان مشقوں سے فوج اور پاسداران انقلاب کے جدید نظاموں نے اپنی مضبوطی اور طاقت ظاہر کردی ہے۔ اس موقع پر ملک کی اعلیٰ ترین عسکری قیادت بھی موجود تھی۔ فوجی مشقوں کے نگران بریگیڈیر جنرل قادر رحیم زادہ نے کہا کہ ان مشقوں کے دوران فضائی دفاعی نظام کا حقیقی جنگی صورتحال کے تناظر میں تجربہ کیا جائے گا، تاکہ کسی بھی بیرونی حملے کی صورت میں ملکی سیکورٹی یقینی بنائی جا سکے۔ مشقوں میں جدید لڑاکا طیاروں کے علاوہ مقامی سطح پر طیار کردہ ڈرون طیاروں کی صلاحیت بھی آزمائی جارہی ہے۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے پابندیوں کی نئی کوششیں بھی ناکام ہوں گی۔ واضح رہے کہ ایران پر اقوام متحدہ کی جانب سے اسلحہ کی خریداری سے متعلق عائد کردہ پابندی 18 اکتوبر سے ختم ہو گئی ہے، جس کے بعد سے ایران نے اسلحہ کی خریدوفروخت سے متعلق پیش رفت میں اضافہ کردیا ہے۔ ایران نے اتوار کے روز اعلان کیا تھا کہ جولائی 2015ء میں 6عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتے کی شرائط اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کے تحت اسلحہ کی تجارت پر عائد بین الاقوامی پابندیوں کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ ایرانی حکومت نے کہا تھا کہ وہ دیگر ممالک سے اسلحہ خریدنے کے بجائے فروخت کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے۔ تاہم وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے واضح کیا تھا کہ ان کا ملک خطے میں اسلحہ کی دوڑ میں شریک نہیں ہونا چاہتا۔