2019ء میں فضائی آلودگی سے 5لاکھ نوزائیدہ ہلاک

146

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) فضائی آلودگی اور اس سے ہونے والے نقصانات پر تحقیق کرنے والی تنظیم ’’اسٹیٹ آف گلوبل ائر‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ برس فضائی آلودگی کی وجہ سے دنیا بھر میں تقریباً 5 لاکھ نوزائیدہ بچے موت کے منہ کے منہ میں چلے گئے، جن میں سب سے زیادہ تعداد بھارت اور افریقی ذیلی صحارا کے بچوں کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے 4 لاکھ 76 ہزار نوزائیدہ بچوں میں سے دو تہائی کی موت کھانا پکانے کے لیے استعمال کیے جانے والے غیر معیاری ایندھن کے خطرناک دھویں کی وجہ سے ہوئی۔ افریقی ذیلی صحارا میں فضائی آلودگی کے سبب تقریباً 2 لاکھ 36 ہزار نوزائیدہ اور بھارت میں ایک لاکھ 16 ہزار لقمہ اجل بنے۔ تحقیق میں ایک ماہ سے کم عمر کے بچوں کی اموات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 64 فیصد اموات گھریلو فضائی آلودگی کی وجہ سے ہوئی۔ گزشتہ برس فضائی آلودگی کے سبب دنیا بھر میں 67 لاکھ افراد ہلاک ہوئے، جن میں ہائی بلڈ پریشر، تمباکو نوشی اور ناقص خوراک کے بعد اموات کا سب سے اہم سبب فضائی آلودگی ہے۔