ملک میں صرف موت اور خون سستا رہ گیا، سینیٹر سراج الحق

387

چنیوٹ: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ صرف موت اور خون سستا رہ گیا، باقی سب مہنگا کردیا گیا، صنعت تباہ ہو چکی ہے،جمہوریت کی بات کرنیوالوں میں صرف خاندانی بادشاہت ہے اور ایک شخصیت کے گرد تمام نظام موجود ہوتا ہے یہاں کارکن صرف قربانیان دینے کیلئے ہوتا ہے،ریڈیو پاکستان  سمیت  تمام اداروں کو بھی تباہ کر دیا گیا،حکومت کے ایک کروڑ نوکریوں کے اعلان کےبرعکس ہر روز لوگ بے روز گار ہو رہے ہیں۔

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ ریڈیو پاکستان سے یک جنبش قلم ساڑھے سات سو ملازمین کو ملازمت سے برطرف کردیاگیا جو کہ انتہائی غلط ہے،انہیں فوری بحال کیا جائے،ریڈیوملازمین کی گرفتاری بھی قابل مذمت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ باقی جماعتیں صرف اپنے نابالغ بچوں کو عہدے بانٹتی ہیں ان تمام جماعتوں کے اندر بھی الیکشن ہو،الیکشن کمیشن سرپرستی کرے،ملکی حالات یہ ہیں کہ اسلام آباد میں پی ایچ ڈی سکالرز نے دھرنہ دیا ہوا تھا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے تعلیمی بجٹ میں کمی کی ہے،یونیورسٹیوں کے پراجیکٹ بند ہو گئے ہیں،چانسلرز نئے لوگوں کو لینے کے بجائے پرانے لوگوں کو بھی فارغ کر رہے ہیں، سکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں کے سکالرز بھی مشکل میں ہیں،لیڈی ہیلتھ ورکرز نے چھ دن دھرنا دیا، ہزاروں کی تعداد میں مائیں بہنیں اپنے شیرخوار بچوں کیساتھ سردی میں بیٹھی رہیں لیکن ان کو سننے کیلئے کوئی حکومتی حکام تیار نہیں تھا۔

امیر جماعت اسلامی نےکہا کہ ناقص پالیسیاں عوام کو بے، روز گار کررہی ہے، بجلی کے بل لے کر عوام رو رہے ہیں،تنخواہ تندور پہ کام کرنے والے،کی پندرہ ہزار ہے،کل ایک تندور پہ ملازمت کرنے والا رو رہا تھا کہ ماں کا علاج کروں یا بل ادا کروں ۔

انہوں نےکہا کہ عمران خان نے وعدہ کیا تھا ہیلتھ اور ایجوکیشن پہ کام کروں گا،دوائیوں کی قیمت میں ہزار گنا اضافہ ہوا،ادویات کمپنیاں مزے اڑا رہی ہیں،پنجاب میں 75 روپے فی کلو آٹا ہو گیا، چینی اور چائے کی قیمتوں میں دو گنا اضافہ ہوگیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جس کے پاس کچھ پیسے ہیں وہ باہر بھاگنے پر مجبور ہو گیا۔حکومت ہر وہ کام کیا جس کے نہ کرنے کا اعلان کیا گیا، جو اعلانات کئے ایک بھی کام نہ کیا،سابق جرنیل اور بیوروکریسی اربوں میں کھیل رہی ہے۔