حقوق کراچی ریفرنڈم : عوام نے تمام مطالبات کی حمایت کردی

810

کراچی :حقوق کراچی ریفرنڈم میں عوام نے تمام مطالبات کی حمایت کردی، ریفرنڈم کمیشن کی ٹیم نے اعلان کرتے ہوئے کہاکہ 100 فیصد رائے دہندگان نے ہاں میں اپنی رائے کا اظہار کیا۔

ریفرنڈم کمیشن کے چیئر مین سابق اٹارٹی جنرل جسٹس (ر) انور منصور خان کی نگرانی اور کمیشن کے دیگر   عہدیداران اور ممبران کی موجودگی میں نتائج مرتب کیے جارہے ہیں۔ ریفرنڈم کے لیے 9.5ملین بیلٹ پیپرز جاری کیے گئے تھے۔

ریفرنڈم کے لیے شہر بھر میں 10انتخابی زونز بنائے گئے تھے جن کے تحت 100ذیلی زونز بنا کر ووٹنگ کرائی گئی تھی۔

اس موقع پر ریفرنڈم کمیشن کے چیئر مین انور منصور خان نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجموعی طور پر آنے والے نتائج میں 98فیصد سے زائد رائے دہندگان نے ریفرنڈم کے مطالبات کے حق میں رائے دی ہے جو اس بات کا اظہار ہے کہ عوام چاہتے ہیں کہ کراچی کے ساتھ جو حق تلفی کی جا رہی ہے اسے ختم کیا جائے، وفاقی اور صوبائی حکومت کراچی کے عوام کے مسائل حل کرے۔

کمیشن کے سیکریٹری قمر عثمان نے کہا کہ کراچی کو وفاقی حکومت سے ریلیف فنڈ نہیں دیا جاتا، ْ کراچی کی آبادی ڈیڑھ سو ملکوں سے زیادہ ہے، جہاں بااختیار حکومتیں ہوتی ہیں، جماعت اسلامی مبارکباد کی مستحق ہے جنہوں کراچی کے مسائل پر زبردست تحریک چلائی ہے، کراچی کے نوجوانوں کو وفاقی حکومت کو بھی جگانے کی ضرورت ہے۔

کمشنر ریفرنڈم کمیشن ناظم ایف حاجی نے کہا کہ کراچی ریفرنڈم میں عوام نے بااختیار شہری حکومت کا مطالبہ کیا ہے،ریفرنڈم کے مطالبات کراچی کے مسائل کے حل کی ضمانت ہیں،حکومت کو کراچی کے عوام کے مسائل حل کرنے ہوں گے۔

امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے عوام محسوس کر رہے تھے کہ ہماری کوئی آواز نہیں ہے جس کو ووٹ دیئے تھے وہ ہماری آواز نہیں بنے، نئی جماعت آئی اور عوام نے ان سے اُمید لگائی لیکن اس نے بھی مایوس کیا، آج جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی آواز بنی ہے اور کراچی ریفرنڈم میں عوام نے بھر پور شر کت کر کے اپنے مسائل کے حل کے لیے ہمارے مطالبات کی حمایت کی ہے۔

امیر کراچی نے کہا کہ کراچی ریفرنڈم میں عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کو با اختیار شہری حکومت دی جائے،کوٹہ سسٹم ختم کیا جائے، نوجوانوں کو سرکاری ملازمت دی جائے، مردم شماری دوبارہ کرائی جائے، کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لے کر 15سال کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے،کراچی کو بین الاقوامی طرز کا ٹرانسپورٹ کا نظام، تعلیم، صحت، پانی، سیوریج، اسپورٹس اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا مربوط نظام فراہم کیا جائے۔

کمیشن کے ممبر ڈاکٹرسعد خالد نیازنے کہا کہ کراچی کو کراچی کا حق دینے کی ضرورت ہے،کراچی کے عوام کے پاس سنہری موقع ہے کہ کراچی کے حقوق کے لیے یکجا ہوجائیں،کراچی کو ایک سازش کے تحت لسانیت اور عصبیت کے نام پر تباہ کیا گیاہے۔

کمیشن کے ممبر جاوید بلوانی نے کہا کہ آج کا کراچی خستہ حال ہے اس کے باوجود 60 فیصدسے زائد ٹیکس دیتا ہے، شہر میں نفرتیں پھیلائی گئی اور برباد کیا گیا،کراچی کا ہر شہری یہ چاہتا ہے کہ کراچی کو اس یا حق دیا جائے۔

کمیشن کے ممبر مقصود یوسفی نے کہا کہ عوام کو اپنی آواز اُٹھانے ہو گی۔ جماعت اسلامی نے ایک جمہوری انداز سے عوامی رائے کو سامنے لائی ہے اب وفاقی و صوبائی حکومت کو اس صورتحال کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیئے اور عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف ملنا چاہیئے۔