مہنگائی، روئی (کاٹن) کی قیمت میں مسلسل اضافہ

702

کراچی: چیئرمین کاٹن جنرز فورم کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی مہنگائی نے کپاس کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ہونے والی مہنگائی کپاس پر بھی اثر انداز ہونے لگی ہے جس سے باعث کپاس کی قیمت 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور روئی (کاٹن) کی قیمت میں مسلسل اضافے سے قیمت نئی بلند ترین سطح 10ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ  گئی  ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم کا کہنا تھا کہ رواں سال ملک میں کپاس کی مجموعی پیداوار 30 سال کی کم ترین سطح تک رہنےکاامکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق ترجمان کاٹن جنرز فورم کا کہنا تھا کہ سال2020 اور 2021 کے دوران کپاس کی پیداوار65 لاکھ بیلز ہونےکا امکان ہے جو کم ہیں، جس کے باعث ٹیکسٹائل ملز کو مذید 50 لاکھ بیلز درآمد کرنا پڑیں گی۔

واضح رہے اس سال کپاس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی کی بڑی وجوہات میں ٹڈی کا حملہ سمیت ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیاں شامل ہیں۔

دوسری جانب گزشتہ روز وفاقی وزیر سید فخر امام نے کپاس کی فصل کی تشخیصی کمیٹی سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا تھا کہ آنے والے سالوں میں پاکستان کا کاٹن سیکٹر ضرور بہتر ہوگا کیونکہ موثر اقدامات کیے جارہے ہیں۔