واسا ملازمین کی تنخواہیں و واجبات ادا کیے جائیں ، اعجاز حسین

227

 

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) ایچ ڈی اے ایمپلائز یونین کے آرگنائزر اعجاز حسین، جنرل سیکرٹری عبدالقیوم بھٹی، بلاول ملاح، عبد الحمید، عطر خان چانگ، وحید اﷲ، نیاز حسین چانڈیو اور دیگر نے اپنے مشترکہ اخباری بیان میں شعبہ واسا کے ملازمین کے ساتھ HDA انتظامیہ اور حکومت سندھ کے ظالمانہ بے رحمانہ رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ واسا کے ملازمین اپنی ماہانہ تنخواہوں، پنشن اور دیگر واجبات کی ادائیگی اور ورک چارج کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیے جانے کے لیے عرصہ دراز سے ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت سندھ کو توجہ دلا رہے ہیں مگر نہ ماہانہ تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں اور نہ ہی ریٹائر ملازمین کو پنشن اور دیگر واجبات ادا کیے جارہے ہیں جبکہ حکومت سندھ اپنے کیے ہوئے فیصلے کے مطابق ہر ماہ واٹر اینڈ سیوریج کی مد میں تقریباً 4 کروڑ روپے کی ادائیگی نہیں کررہی ہے، جب بھی اس فیصلے پر عملدرآمد کیے جانے کی طرف پیش رفت کی جاتی ہے تو سندھ سیکرٹریٹ میں بیٹھے ہوئے بیورو کریٹ اس میں رکاوٹ بن جاتے ہیں اور حکومت سندھ اس فیصلے پر عمل کروانے میں اب تک نا کام ہے، جس کی وجہ سے شعبہ واسا شدید مالی بحران میں مبتلا ہونے کی وجہ سے ملازمین کو تنخواہیں پنشن اور دیگر واجبات ادا نہیں کررہا اور نہ ہی شہریوں کو فراہمی آب اور نکاسی آب کی بہتر سہولتیں فراہم کررہا ہے جس کی وجہ سے حیدر آباد کے شہری بھی سراپا احتجاج ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شعبہ واسا کے ملازمین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور اب بھی ایچ ڈی اے انتظامیہ اور حکومت نے ان کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ نہیں دی تو ملازمین انتہائی اقدام پر مجبور ہوجائیں گے، جس کی وجہ سے حیدر آباد شہر میں امن و عامہ کا شدید مسئلہ پیدا ہوجائے گا، اس کے بعد بھی آپ کو ہمارے یہ تمام مطالبات منظور کرنے پڑیں گے، لہٰذا بہتر ہے کہ معاملات خراب ہونے سے پہلے ہی ہمارے مسائل کو حل کیا جائے۔