پٹیل اسپتال نے دھماکے کے زخمیوں سے پیشگی ر قم مانگ لی

235

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پٹیل اسپتال نے دھماکے میں زخمی ہو کر اسپتال پہنچے والے افراد سے علاج کے لیے 50،50 ہزار روپے پیشگی طلب کرلیے ،زخمیوں سے رقم کا مطالبہ امل عمر ایکٹ کی خلاف ورزی ہے،جس پر زخمیوں کے اہل خانہ مشتعل ہوگئے،کراچی میں مسکن چورنگی پر دھماکے کے بعد نجی اسپتال کی جانب سے زخمیوں کے لازمی و فوری علاج کے قانون’’سندھ انجرڈ پرسنز کمپلسری میڈیکل ٹریٹمنٹ (امل عمر) ایکٹ 2019ء ‘‘کی خلاف ورزی کی گئی۔ابوالحسن اصفہانی روڈ پر مسکن چورنگی پر ہونے والے دھماکے سے متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے، قریب واقع پٹیل اسپتال میں زخمیوں کو لے جایا گیا لیکن اہل خانہ کی جانب سے یہ شکایات آئیں کہ طبی امداد سے قبل ان سے رقم طلب کی جارہی ہے،بعض زخمیوں کے رشتے دار میڈیا کے سامنے پھٹ پڑے کہ اسپتال انتظامیہ طبی امداد میں تاخیر کررہی ہے اور پہلے رقم جمع کرانے کا کہا جارہا ہے ۔بعد ازں صوبائی سیکرٹری صحت کاظم حسین جتوئی اسپتال پہنچے تو اسپتال انتظامیہ کو زخمیوںکا فوری علاج کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ تمام زخمیوں کے علاج کے اخراجات صوبائی حکومت کرے گی ۔ واضح رہے 13 اگست 2018ء کی شب کراچی میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی بچی کو فوری طبی امداد نہ ملنے پر عدالت نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا۔جس کے بعد سندھ اسمبلی سے ’’سندھ انجرڈ پرسنز کمپلسری میڈیکل ٹریٹمنٹ (امل عمر) ایکٹ 2019 ‘‘کا قانون منظور کیا گیا تھا، جس کی ایک دفعہ کے تحت تمام اسپتال کسی بھی قسم کے حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے علاج کرنے کے پابند ہیں ۔