مہنگائی، کم آمدن کے باعث 85 فیصد پاکستانی پریشان

93

اسلام آباد (آن لائن) گیلپ پاکستان نے اپنے ایک سروے کے دوران انکشاف کیا ہے کہ 85 فیصد پاکستانی مہنگائی اور آمدن کم ہونے پر شدید پریشان ہیں، گھر کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے کھانا کم کھانے، سستی غذائی اشیا استعمال کرنے اور رشتے داروں سے مدد مانگنے والوں کی شرح میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔رپورٹ کے مطابق پریشان حال افراد کا کہنا تھا کہ کورونا کی وبا سے عام آدمی کی معاشی حالت مزید خراب ہوئی ہے جس میں اب تک بہتری نہیں آسکی۔سروے میں کورونا کی وبا کے دوران گھریلو آمدنی میں کمی کی شکایت پاکستانی عوام کی اکثریت نے کی۔ گزشتہ سروے میں 84 فیصد افراد نے آمدن میں کمی ہونے کا کہا تھا جب کہ موجودہ سروے میں یہ شرح 85 فیصد نظر آئی جبکہ آمدن میں کوئی فرق نہ کہنے والوں کی شرح 16 فیصد سے کم ہو کر 14 فیصد ہوگئی۔ اسی طرح گھر کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے کھانے میں کمی کا گزشتہ سروے میں 09 فیصد افراد نے کہا تھا لیکن موجودہ سروے میں ایسا کہنے والوں کی شرح 3 فیصد اضافے کے بعد 12 فیصد ہوگئی۔ گھر کی بنیادی ضروریات پوری کرنے کے لیے سستی غذائی اشیا کے استعمال کا کہنے والے افراد کی شرح گزشتہ سروے میں 10 فیصد تھی جو 6 فیصد اضافے کے بعد اب 16 فیصد پر آگئی ہے۔ سروے میں یہ دیکھا گیا کہ گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لیے عوام کا انحصار جمع پونجی پر کم ہورہا ہے۔ اخراجات پورے کرنے کے لیے گزشتہ سروے کی طرح موجودہ سروے میں بھی 11 فیصد افراد نے ذرائع آمدن بڑھانے پر غور کرنے کا کہا ہے۔ سروے میں گھر کے اخراجات پورے کرنے کے لیے اپنے اثاثے بیچنے کا کہنے والے افراد کی شرح میں بھی اضافہ ہوا۔ گزشتہ سروے میں 5 فیصد نے اثاثے بیچنے کا کہا تھا جبکہ موجودہ سروے میں 7 فیصد افراد نے ایسا کرنے کہا۔