فرانسیسی حکومت اسلام دشمنی پر اتر آئی، مساجد بند کرنے لگی

634

پیرس: فرانس میں گستاخانہ خاکے دکھانے والے ٹیچر کے قتل کے بعد فرانسیسی حکومت اسلام دشمنی پر اتر آئی اور مساجد کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس میں طلباء کو پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں دکھانے والے ٹیچر کے قتل کے بعد کریک ڈاؤن آپریشن کیا جارہا ہے جس کے تحت پیرس کے نواحی علاقے پینٹین کی گرینڈ مسجد کو جبراً 6 ماہ کیلئے بند کردیا گیا ہے۔

مسجد کے دروازے پر لگائے گئے سرکاری حکم نامے میں الزام عائد کیا ہے کہ مسجد انتظامیہ نے فیس بک پیج پر ایسی تقریر شیئر کی تھی جس میں اسکول ٹیچر کے قتل پر مبینہ طور پر اکسایا گیا تھا۔

کریک ڈاؤن کے دوران پولیس نے ایک ایسے شخص کو بھی حراست میں لے لیا جس نے ٹیچر کو قتل کرنے والے نوجوان سے واٹس ایپ پر رابطہ کیا تھا اور مقتول ٹیچر کی اسکول برخاستگی کے لیے آن لائن مہم بھی چلائی تھی۔

خیال رہے کہ فرانس میں اسکول ٹیچر نے لیکچر کے دوران پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے دکھائے تھے، جس کے بعد 18 سالہ نوجوان نے چھری کے وار کرکے اسکول ٹیچر کو قتل کردیا تھا، پولیس نے تعاقب کرکے نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا تھا۔