امیر جماعت اسلامی کا گلبدین حکمت یار کے اعزاز میں استقبالیہ

1406

اسلام آباد:اسلامی جمہوریہ افغانستان کے سابق وزیر اعظم اور حزب اسلامی کے امیر گلبدین حکمت یار نے پاکستان کے تین روزہ دورے کے اختتام پرامیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی دعوت پر اپنے وفد کے ہمراہ صبح کا ناشتہ اسلام آباد میں میاں محمد اسلم سابق ایم این اے کی رہائش گاہ پر ان کے ساتھ کیا۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کی مرکزی قیادت سیکرٹری جنرل امیر العظیم ،نائب امراءلیاقت بلوچ ،پروفیسر محمد ابراہیم ،میاں محمد اسلم ،رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی ،شبیر احمد خان و دیگر بھی موجود تھے ۔

سینیٹر سراج الحق نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور پاکستان یک جان دوقالب ہیں،دنیا کی کوئی طاقت اور سازش دونوں برادر اسلامی ممالک کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کرسکتی،افغانوں نے پے درپے استعماری قوتوں کو شکست دے کر امت کا سر فخر سے بلند کیا ہے،حکمت یار بلاشبہ اس جنگ آزادی کے ہیرو ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان جہاد میں پاکستان کے لوگوں نے افغانوں کے ساتھ مل کر بڑی قربانیاں دی ہیں،افغانوں نے تاریخ کی عظیم ہجرت کی اور پاکستانیوں نے انصار کا کردار پیش کیا،افغانستان پر نیٹو ،روسی اور انگریز وں سمیت باہر سے حملہ آور جارح قوتوں کو منہ کی کھانا پڑی اور انہیں عبرت ناک شکست کا سامنا کرنا پڑا،ایک آزاد اور پر امن افغانستان نا صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی ضرورت ہے ۔

جماعت اسلامی کے امیر نے اپنے جغرافیہ اور نظریہ کی خاطر لڑنے والے افغان شہداءکو خراج تحسین پیش کیا،سراج الحق نے اس موقع پر سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد ؒ کا بھی ذکر کیا جنہوں نے افغان جہادکی سرپرستی اور پشت پناہی کی۔انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی صورتحال میں پاکستان اور افغانستان کا مل کر چلنا واحد آپشن ہے ۔

اس موقع پر گلبدین حکمت یار نے تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانوں کی جدوجہد کے نتیجے میں عالمی استعماری قوتوں کے عزائم پاش پاش ہوگئے ہیں،انہوں نے پاکستان کے عوام کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے 40لاکھ سے زیادہ افغان مہاجرین کو محبت اور پناہ دی اور مہمانوں کی طرح ان کا خیال رکھا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی انخلاءاب نوشتہ دیوار ہے،افغانستان کے مسائل کا حل بین الافغان مذاکرات میں ہے ۔مستقبل کا افغانستان پاکستان کا ایک مخلص دوست اور خیر خواہ افغانستان ہوگا، کچھ عناصر اب بھی نہیں چاہتے کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔انہوں نے کہا کہ میں تمام فریقوں کے ساتھ رابطے میں ہوں۔

افغان وفد نے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کو افغانستان کے دورے کی دعوت دی، اس موقع پر سابق امیر جماعت اسلامی سید منورحسن ؒ اور نائب امیر و ڈائریکٹر امور خارجہ جماعت اسلامی عبد الغفار عزیز ؒ کے لئے مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کی گئی۔