دوسروں پر تنقید کرنے والے امریکی صدر خود چین میں بینک اکاؤنٹ کے مالک نکلے

714

نیویارک:چین میں کاروبار کرنے والی امریکی کمپنیوں کو تنقید کا نشانہ بنا نے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خود چین میں برسوں تک کاروباری منصوبوں کی تلاش میں رہے۔

امریکی صدر کی چین مخالف اسی پالیسی کی بدولت چین اور امریکہ کے مابین تجارتی جنگ کی سی کیفیت ہے، اور اب امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں انکشاف  کیاگیا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چین میں ایک بینک اکاؤنٹ ہے اور وہ چین میں برسوں تک کاروباری منصوبوں کی تلاش میں رہے ہیں،اس اکاؤنٹ کو ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹلز مینیجمنٹ کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے اور اس کے ذریعے سنہ 2013 سے سنہ 2015 کے دوران چین میں مقامی ٹیکسوں کی ادائیگیاں بھی کی جاتی رہی ہیں۔

ٹرمپ کے ایک ترجمان کے مطابق اس اکاؤنٹ کو ایشیا میں ہوٹلوں کی ڈیلز کی تلاش کے لیے کھلوایا گیا تھا۔نیویارک ٹائمز کو اس اکاؤنٹ کا صدر ٹرمپ کے ٹیکس ریکارڈ کی دستاویزات سے پتا چلا، اس دستاویزات میں ان کی کمپنیوں اور ذاتی مالی معاملات کی تفصیلات ہیں۔

نیو یارک ٹائمز کی اس سے قبل شائع ہونے والی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے سنہ 2016 اور سنہ 2017 میں فیڈرل ٹیکسز کی مد میں مجموعی طور پر صرف 750 ڈالر ٹیکس ادا کیا تھا،یہ وہ وقت تھا جب وہ صدارت کے منصب پر فائز ہوئے تھے،جبکہ چین میں بینک اکاؤنٹ کے ذریعے مقامی ٹیکسوں کی مد میں ایک لاکھ 88 ہزار سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔