پاک زمبابوے سیریز نیوٹرل امپائرز کی شرط ختم

206

لاہور(نمائندہ خصوصی)پاکستان اور زمبابوے کے خلاف 3 ایک روزہ اور 3 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان کردیا گیا ہے۔ 30 اکتوبر سے 10 نومبر تک جاری رہنے والی سیریز کے کْل 6 میں سے 5 میچوں میں علیم ڈار آن فیلڈ امپائرنگ کے فرائض انجام دیں گے۔ آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ سپر لیگ میں شامل 3 ایک روزہ انٹرنیشنل میچوں کی سیریز راولپنڈی جبکہ3 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل سیریز لاہور میں کھیلی جائے گی۔ تین مرتبہ آئی سی سی امپائر آف دی ائیر کا اعزاز اپنے نام کرنے والے پاکستانی امپائر علیم ڈار اس وقت آئی سی سی ایلیٹ پینل برائے امپائرز میں شامل ہیں۔ انہیں سیریز میں شامل تین ایک روزہ انٹرنیشنل میچوں سمیت پہلے اور تیسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کے لیے آن فیلڈ امپائر مقرر کیا گیا ہے جبکہ دوسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں وہ تھرڈ امپائر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں گے۔ آئی سی سی نے پروفیسر جاوید ملک کو اس سیریز کے لیے میچ ریفری مقرر کیا ہے۔ وہ آئی سی سی کے انٹرنیشنل پینل آف امپائرز کا حصہ ہیں۔ سیریز کے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں آن فیلڈ امپائر کی ذمہ داریاں سنبھالنے والے احسن رضا کا یہ 50 واں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ ہوگا، وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے امپائر بن جائیں گے۔ اس فہرست میں علیم ڈار کا نمبر دوسرا ہے۔ وہ 46 میچوں میں یہ ذمہ داریاں ادا کرچکے۔ شوزب رضا اور جنوبی افریقا کے شان جارج 36، 36 میچوں کے ساتھ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔ ایس او پیز کے تحت کسی بھی کھلاڑی کو تھوک سے گیند کو چمکانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اگر کوئی کھلاڑی تھوک سے گیند کو چمکاتا ہے تو ابتدائی طو رپر امپائر تھوڑی نرمی کا مظاہرہ کرے گا تاہم اگلی خلاف ورزی پر مذکور ٹیم کو انتباہ جاری کردیا جائے گا۔ ایک ٹیم کو دومرتبہ وارننگ جاری کی جاسکتی ہے، جس کے بعد گیند کو تھوک سے چمکانے پر بیٹنگ سائیڈ کو پنالٹی کے طور پر 5 اضافی رنز دے دیے جائیں گے۔ لاجسٹک کے موجودہ چیلنجزز کے سبب سیریز میں نیوٹرل امپائرز کی تقرری کی شرط کو عارضی طور پر ختم کردیا گیا ہے، لہٰذا آئی سی سی اپنے ایلیٹ اور انٹرنیشنل پینلز میں سے میچ آفیشلز کی تقرری کررہا ہے۔سی ای سی نے تصدیق کی ہے کہ ان حالات میں کم تجربہ رکھنے والے امپائرز کی تعیناتی کے باعث ہر ٹیم کو میچ کی ہر اننگز کے لیے ایک اضافی ڈی آر ایس رویو دیا جارہا ہے، لہٰذا وائٹ بال کرکٹ میں اب ہر ٹیم کے پاس اننگز میں 2 رویوز لینے کی اجازت ہوگی۔