فرانس،گستاخی کی روک تھام پر زور دینے والی مسجد سیل

906

پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی حکومت نے پیرس میں ایک مسجد کو بند کر نے کا حکم دے دیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق اس مسجد کے فیس بک پیج پر کچھ وڈیوز شیئر کی گئی تھیں، جن میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گستاخی پر مشتمل خاکوں کی روک تھام سے متعلق اقدامات کی تشہیر کی گئی تھی، جب کہ گستاخی کے مرتکب مقتول اسکول ٹیچر کا پتا بھی لکھا گیا تھا۔ سموئیل پیٹی نامی اس ٹیچر نے اسکول میں طلبہ کو گستاخانہ خاکے دکھاکر مسلمان طلبہ کو مشتعل کیا تھا، جس کے بعد اسے ایک مسلمان نوجوان نے قتل کر دیا تھا۔ یہ مسجد پیرس کے شمالی مضافات میں ایک مصروف علاقے میں واقع ہے اوراس میں نماز ادا کرنے کے لیے آنے والوں کی تعداد 1500 سے زائد ہوتی ہے۔ یہ مسجد آج بدھ کے روز سے 6 مہینے کے لیے بند رہے گی۔ واضح رہے کہ فرانس میں گستاخ ٹیچر کا سر قلم کیے جانے کے بعد پولیس نے درجنوں مسلمانوں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں اور کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔ انہوں نے گستاخ کے قاتل مسلمان نوجوان کے حق میں پیغامات لکھے یا شیئر کیے تھے۔ جب کہ فرانسیسی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ 51 مسلمان تنظیموں کے خلاف بھی تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس نے گستاخ کے قاتل کواسی وقت گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ فرانس میں اسلام، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں کے خلاف مہم سرکاری سرپرستی میں جاری ہے۔