سندھ پبلک سروس کمیشن کے امتحانی نتائج میں جعلسازی پر تفتیش شروع

150

کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو نے سندھ پبلک سروس کمیشن 2018ء کے امتحانی نتائج میں مبینہ رد و بدل پر انکوائری کا آغاز کردیا، کامیاب امیدواروں کی فہرست میں نام تبدیل کرکے 30 اسامیوں پر جعلی بھرتیاںکی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے مقابلے کے امتحان 2018ء میں جعلسازی کی شکایات کے بعد اس معاملے پر تفتیش کا آغاز کرتے ہوئے چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن سے ریکارڈ طلب کرلیا۔ مبینہ جعلسازی کے ذریعے سندھ کے 3 محکموں ایکسائز، خوارک اور آپریٹو سوسائیٹیوں میں افسران کی جعلی بھرتیاں کی گئیں، جن عہدوں پر بھرتیاں کی گئیں ان میں اسسٹنٹ رجسٹرار اور اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر اور دیگر عہدے شامل ہیں۔ مذکورہ جعلسازی 17 گریڈ کی 30 اسامیوں پر کی گئی، مقابلے کے امتحان میں کامیاب امیدواروں کی فہرست میں نام تبدیل کیے گئے جن میں مبینہ طور جب، نعیم شریف، وقار احمد، فہد انور بلوچ، ولید کنزہ، نزاکت علی، نعمان احمد، زبیر اکبر و دیگر نام شامل ہیں۔