سابق اسرائیلی نائب وزیر خارجہ اپنے ملک کے نیوکلیئر اثاثوں سے انجان بن گئے

571

ایک صحافی کے اسرائیل کے نیوکلیئر ہتھیاروں سے متعلق سوال پر سابق اسرائیلی نائب وزیر خارجہ انجان بن گئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مہدی حسن نامی صحافی نے اسرائیل کے سابق نائب وزیر خارجہ ڈینی ایلان سے اسرائیل کے نیوکلیئر اثاثوں کے بارے میں سوال کیا جس پر انہوں نے لاعلمی کا اظہار کر دیا۔

صحافی نے کہا کہ نائب وزیر خارجہ کے عہدے پر رہنے کے باوجود آپ کو یہ نہیں پتہ کہ اسرائیل کے پاس نیوکلیئر اثاثے کتنے ہیں جس پر ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے ساتھی عہدیداروں سے اس موضوع پر کبھی بات نہیں کی

صحافی کا کہنا تھا کہ جب اسرائیل کے سابق نائب وزیر خارجہ کو اپنے ملک کے نیوکلیئر اثاثوں کا نہیں پتہ تو وہ کیسے دوسرے ممالک جیسے عراق اور ایران پر نیوکلیئر ہتھیاروں سے متعلق پابندی عائد کرسکتا ہے؟

ڈینی ایلان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نیوکلیئر معاہدوں کا حصہ نہیں ہے، لہٰذا اُس پر کوئی پابندی عائد نہیں ہوتی۔ صحافی نے سیکورٹی کونسل کی 1981 میں اسرائیلی نیوکلیئر پروگرام کیخلاف قرارداد 481 کا حوالہ دے دیا جس پر ڈینی ایلان سے فوراً جواب نہ بن پڑا۔