امریکا میں 71 فیصد مسلمان ٹرمپ کے مخالف ہیں،نیا انتخابی سروے

628

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکا میں رواں سال نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب سے قبل ایک سروے میں 71 فیصد مسلمانوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر بننے کی مخالفت کردی۔ امریکی صدارتی انتخاب کے تناظر میں مسلم ووٹ بینک پر سروے کیا گیا، جس میں مسلمانوں کی اکثریت نے ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جو بائیڈن کو ووٹ دینا کی خواہش کا اظہار کیا۔ یہ سروے کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز کی جانب سے کیا گیا۔ سروے میں مسلمانوں کا ووٹ جو بائیڈن کی جانب بڑھتا دکھایا گیا ہے۔ سروے کی مطابق اس بار سب سے زیادہ 89 فیصد مسلمان ووٹ دینے کا عزم رکھتے ہیں، جس میں سے 71 فیصد ووٹ ٹرمپ مخالف ہے۔ دوسری جانب ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے پاکستان نژاد شہری نائب صدر کی امیدوار سے خوش نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کملا ہیرس کا جھکاؤ پاکستان سے زیادہ بھارت کی طرف ہوگا۔ ماضی کے سروے ظاہر کرتے ہیں کہ امریکی مسلمان ری پبلکن امیدواروں کے مقابلے میں ڈیموکریٹک امیدواروں کی حمایت کی طرف مائل رہے ہیں۔ امریکا کی مجموعی آبادی کو دیکھا جائے تو مسلمان امریکی اس کا محض ایک فیصد ہیں، تاہم یہ ایک فیصد تناسب بھی ووٹنگ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ امریکا میں رہنے والے مسلمان یہ امید کرتے ہیں ٹرمپ ہوں یا جو بائیڈن کسی ایک مخصوص قوم کو کسی بھی صورت نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ دوسری جانب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر جوبائیڈن نومبر میں جیت جاتے ہیں تو وہ کرسمس سیزن ہی منسوخ کر دیں گے۔ ریاست نیواڈا کے شہر کارسن سٹی میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر جو بائیڈن یہاں آ جائیں تو یہ بھوتوں کا شہر بن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بائیڈن اور ڈیموکریٹس کو زبردست شکست دیں گے۔