کوٹری صنعتی ملازمین کے مسائل حل کیے جائیں‘ شکیل شیخ

132

نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے جنرل سیکرٹری شکیل احمد شیخ، حیدرآباد زون کے سیکرٹری اعجاز حسین ، اختر غلام علی سے کوٹری کے صنعتی علاقے کے محنت کشوں نے ملاقات کی اور بتایا کہ کوٹری کے پورے صنعتی علاقے میں لیبر قوانین کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں 8کے بجائے 12گھنٹے کام لیا جارہا ہے اور اوور ٹائم بھی ادا نہیں کیا جا رہا اکثر ملوں میں نہ تو فیئر پرائز شاپ ہے اور نہ ہی کینٹین جن چند ملوں میں کینٹین ہے اس میں محنت کشوں کو انتہائی ناقص کھانا فراہم کیا جاتا ہے چائے کے نام پر ابلا ہوا پانی دیا جاتا ہے۔ محنت کشوں سے رعایتی قیمت کے نام پر عام ہوٹلوں جتنے کھانے کی رقم وصو ل کرلی جاتی ہے کم از کم تنخواہ میں بھی کٹوتی کر دی جاتی ہے اور مختلف بہانوں سے محنت کشوں کو پریشان کیا جاتا ہے سوشل سیکورٹی اور EOBIمیں محنت کشوں کی رجسٹریشن نہیں کرائی جاتی۔ ان اداروں کے افسران بھی سرمایہ داروں کے اعلیٰ کار بنے ہوئے ہیں محکمہ محنت کے ایڈیشنل ڈائریکٹر حیدرآباد ریجن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر جامشور و ضلع نے محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے بجائے سرمایہ داروں کے مفادات کے نگراں کاکردار اپنا لیا ہے جس کے نتیجے میں محنت کش اپنے جائز قانونی حقو ق سے محروم ہیں۔ ان مزدوروں نے شکیل احمد شیخ اور انکے ساتھیوں سے محنت کشوں کے حقوق کے حصول کے لیے تعاون کی درخواست کی شکیل احمد شیخ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ NLFپاکستان بھر میں محنت کشوں کی واحد نمائندہ تنظیم ہے جو ہر سطح پر محنت کشوں کے حقوق کے لیے آواز بھی بلند کرتی ہے اور عملی جدو جہد سے بھی گریز نہیں کرتی۔ ہم کوٹری کے صنعتی علاقے کے محنت کشوں کے مسائل پر متعلقہ حکام سے بات چیت بھی کریں گے اور اگر معاملات بات چیت سے درست نہ ہوئے تو عملی جدو جہد سے بھی گریز نہیں کیا جائیگا لیکن اس سب کے لیے محنت کشوں کی طا قت کا ساتھ ہونا ضروری ہے۔ معروضات کو غور سے سننے اور تعاون کی یقین دہانی پر ان محنت کشوں نے شکیل احمد شیخ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی NLFانہیں کسی بھی عملی جدو جہد کے لیے بلائے گی تو کوٹری کے صنعتی علاقے کے محنت کش اس عملی جدو جہد میں بھر پور شرکت کریں گے ۔