حق دو کراچی کو ریفرنڈم ، عوام کی زبردست شرکت ، چند دن کا اضافہ کیا جاسکتا ، حافظ نعیم

264
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن وکلا سے ملاقات کے بعد سٹی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں،دوسری جانب وکلاء کراچی ریفرنڈم میں ووٹ کاسٹ کررہے ہیں

 

کراچی(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کی تعمیر و ترقی میں ہی ملک کی ترقی اور خوشحالی ہے ، وکلا کی جانب سے ریفرنڈم میں ووٹ کاسٹ کرناقابل ستائش ہے، 3 روزہ ریفرنڈم میں عوام کی غیر معمولی دلچسپی اور زبردست شرکت کے باعث چند دن کا اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے ، ریفرنڈم کے بعد حکمران دیکھ لیں گے کہ کراچی جاگ چکا ہے،رائے دہی کے عمل میں جوان، بوڑھے، خواتین، وکلا،صحافی، علما ، اساتذہ، ڈاکٹرز، انجینئرز، طلبہ و طالبات ، مزدور، سول سوسائٹی اور ہر طبقہ فکر سے وابستہ افراد حصہ لے رہے ہیں ، ریفرنڈم کے مطالبات عوام کے ترجمان اور مسائل حل ہونے کی ضمانت ہیں ۔ ان خیالات کا اظہا رانہوں نے جماعت اسلامی کی ’’حقوق کراچی تحریک‘‘ اور’’کراچی ریفرنڈم‘‘ کے سلسلے میں سٹی کورٹ میں وکلا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میںسابق صدر کراچی بار نعیم قریشی
ایڈووکیٹ،صلاح الدین ایڈووکیٹ، عبدالصمد خٹک ایڈووکیٹ،شعاع البنی ایڈووکیٹ، شاہد علی خان ایڈووکیٹ،عثمان فاروق ایڈووکیٹ ، ول فورم کی طلعت یاسمین ،نائب امرا جماعت اسلامی کراچی راجا عارف سلطان ،مسلم پرویز ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری سمیت دیگر عہدیداران موجود تھے ۔ ملاقات میں شہری مسائل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پرمرد و خواتین وکلا نے بڑی تعداد میں کراچی ریفرنڈم میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی سے پیسے لینے کے لیے تو اپنا حق جتاتی ہے ، لیکن کراچی کی تعمیر و ترقی پر خرچ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے ، ن لیگ کے دور میں ہونے والی مردم شماری میں کراچی کی آبادی ایک کروڑ 60 لاکھ ظاہر کی گئی اور شہریوں سے ان کا جائز حق چھینا گیا ، لیکن پی ٹی آئی نے بھی اقتدار میں آنے کے بعد دوبارہ مردم شماری نہیں کرائی ، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں جماعتیں کراچی کو اس کے حق سے محروم رکھنا چاہتی ہیں ، اس مسئلے کو 3 سال گزر گئے لیکن ابھی تک کراچی کی صحیح آبادی کا تعین نہیں ہو سکا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل کراچی میں ہنگامی بنیاد پر از سر نو مردم شماری کی جائے، حکومت، اداروں اور اختیارات کی بندر بانٹ کی وجہ سے شہریوں کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے ، کراچی میں بااختیار شہری حکومت ہی تمام مسائل کا حل ہے ، کوٹا سسٹم ختم کرکے کراچی کے شہریوں کو میرٹ کی بنیاد پر ملازمتیں دی جائیں،کے الیکٹرک تمام بڑی جماعتوں کی پشت پناہی سے اجارہ دار ادارہ بن گیا ہے ،لیکن جماعت اسلامی کراچی کے مجبور و مظلوم عوام کے ساتھ ہے، وفاقی حکومت کے الیکٹرک کو بھاگنے کا موقع فراہم کررہی ہے ،کے الیکٹرک کو کسی صورت فرار ہونے نہیں دیا جائے گا، کے الیکٹرک کے سابق سی ای او تابش گوہرکو وزیر اعظم کا مشیر برائے توانائی بنانے کا مقصد کے الیکٹرک کے لیے راہ ہموار کرنا ہے ، کے الیکٹرک کے مالکان سے تمام بقایاجات لیے جائیں اور لائسنس منسوخ کرکے اسے قومی تحویل میں لیا جائے، فرانزک آڈٹ کیا جائے اور ٹیکنیکل افراد پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے ۔