چہروں کی تبدیلی میں قوم کے 73سال ضائع ہوگئے ، حکومتی اقدامات نمائشی ہیں ، سراج الحق

170
لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سابق نائب صدر لاہور بار ضیا الدین انصاری سے بیٹی کی وفات پر تعزیت کررہے ہیں

 

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ چہروں کی تبدیلی میں قوم کے 73سال ضائع ہوگئے ۔اب عوام کو نظام کی تبدیلی کے لیے اٹھنا ہوگا۔ظلم وجبر اور استحصالی نظام سے نجات حاصل کیے بغیر مثبت تبدیلی نہیں آئے گی۔تبدیلی سرکار کا ہر قدم غلط سمت اٹھ رہا ہے ۔ تبدیلی کے خواب چکنا چور ہوچکے ہیں اوراچھی حکمرانی کے جتنے بھی اعشاریے تھے وہ الٹ سمت جارہے ہیں ۔حکومت کے سارے اقدامات نمائشی ہیں۔ حکومت 2سال میں ہی اپنی مقبولیت کھو چکی ہے ۔مہنگائی بے روز گاری اوربدامنی عروج پر ہے ۔ لوگ آٹے اور چینی کیلیے مارے مارے پھر رہے ہیں ۔عوام اپنے مسائل کا حل چاہتے ہیں تو انہیں دیانتدار اور خوف خدا رکھنے والی قیادت کا انتخاب کرنا ہوگا۔حکومت معاشی بہتری چاہتی ہے تو اسے سودی معیشت سے تائب ہونا پڑے گا ۔ جماعت اسلامی ملک میں نظام مصطفی ؐ کی جدوجہد کررہی ہے ۔اللہ کا عطا کردہ نظام ہی ہماری تمام پریشانیوں کا علاج ہے ۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے
ملاقاتوں کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ماضی کی طرح یہ حکومت بھی سمجھتی ہے کہ اپنی مدت پوری کرنا ہی بڑا کارنامہ ہے ۔ حکومت کوئی ایک کام ایسا نہیں بتاسکتی جو سابق حکومتوں سے مختلف ہو ۔یہ حکومت سابق حکومتوں کا مجموعہ ہے ۔مسلم لیگ ،پیپلز پارٹی اور مشرف کی کابینہ کے لوگ موجودہ کابینہ میں بیٹھے ہیں ۔ان وزیروں اور مشیروں نے ناکامیوں کی پہلے جو کتاب لکھی تھی وزیر اعظم اسے پڑھ لیتے تو آج اس صورتحال سے ان کا واسطہ نہ پڑتا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ وہ آٹا اور چینی چوروں کو جانتے ہیں مگرعوام کو یہ نہیں بتاتے کہ ان چوروں کو پکڑنے میں کیا رکاوٹ ہے؟ ۔ مافیاز نے حکومت کو گھیرے میں لے رکھا ہے ۔ وزیراعظم کے بقول ان کے ارد گرد مافیاز موجود ہیں لیکن ان سے اپنی اور عوام کی جان چھڑانے کے لیے کچھ کرنے کو تیار نہیں ۔ لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں ۔ غریب کے گھر کا چولہا بجھ چکا ہے ۔لوگوں کو 2وقت تو کیا ایک وقت کا کھانا نہیں مل رہا ۔تعلیم ،صحت ،روز گار اور انصاف کے لیے لوگ دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔مگر حکمران سب اچھا کا راگ الاپ رہے ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت ڈلیور کرنے اور عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام رہی ہے ۔حکومت عوام سے کیا گیا کوئی ایک وعدہ پورا نہیں کرسکی۔آج تک حکومت نے محض اعلانات ،دعوے اور وعدے کیا جب ان سے کسی وعدے کو پورا کرنے کے بارے میں کہا جاتا ہے تو کہتے ہیں کہ بڑا لیڈر وہ ہوتا ہے جو یوٹرن لیتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ وعدوں سے انحراف حکومت کے لیے معمولی بات ہے۔ حکومت نے کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا بھی پاس نہیں کیا۔کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ اگر حکومت معاشی بہتری اور مزید تباہی سے بچنا چاہتی ہے تو نظریہ پاکستان اورآئین پر عمل کرتے ہوئے سود ی معیشت سے تائب ہوجائیں اور عدالت عظمیٰ میں سود کے حق میں دائر کی گئی اپیل واپس لے لیں ۔آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کے چنگل سے نکلیں ۔قرضوں کی معیشت سے کبھی خوشحالی نہیں آسکتی ۔جب تک سود اور قرضوں کی معیشت ہے ملک ترقی نہیں کرسکتا۔