سندھ: ڈاکٹرز اور پیرا میڈک کا احتجاج جاری‘ وزیر صحت لاتعلق

283

کراچی ( تجزیہ: محمدانور ) حکومت سندھ گزشتہ منگل سے مسلسل احتجاج کرنے والے سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے احتجاج پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے اس بات کے خدشات ہیں کہ کراچی سمیت پورے صوبے کے سرکاری اسپتالوں کا طبی نظام درہم برہم ہوجائے گا۔ خیال رہے کہ منگل سے جاری احتجاج کی وجہ سے بیشتر اسپتالوں کی او پی ڈی بند ہے جس کے باعث لاکھوں غریب علاج کی سہولیات سے محروم ہیں اور صحت پر رواں مالی سال تقریبا 15 ارب روپے خرچ کرنے والی صوبائی حکومت اپنی مستی میں مست ہے۔ صوبائی وزیر صحت اپنے بھائی اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی خرابی طبیعت کی وجہ سے مبینہ طور پر صحت کے امور اور محکمہ صحت کی ذمے داریوں سے لاتعلق نظر آرہی ہیں جبکہ دوسری طرف سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف اپنے احتجاج کے 5 دن گزرنے کے بعد سندھ اسمبلی اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ پر غور کر رہے ہیں۔ احتجاج کرنے والے گرینڈ ہیلتھ الائنس سندھ کے رہنما ڈاکٹر وارث جھاکرانی نے ” ہفتے کو “جسارت ” کو بتایا ہے کہ حکومت مطالبات تسلیم کرنے کے بجائے احتجاج ختم کرانے کی کوشش کر رہی ہے‘ حکومت کے غیر جمہوری اور خلاف قانون اقدامات سے احتجاجی افراد میں اشتعال پیدا ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر وارث نے بتایا کہ اگر حکومت نے فوری طور پر مطالبات تسلیم نہ کیے تو احتجاج کا دائرہ بڑھا دیا جائے گا۔جلد ہی وزیراعلیٰ ہاؤس اور سندھ اسمبلی کا بھی گھیراؤ کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ہم اپنا حق مانگ رہے ہیں ‘ حکومت رسک الاؤنس دینے کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے باوجود یہ نہیں دے رہی جبکہ ہاؤس جاب الاؤنس بھی گزشتہ 14 ماہ سے نہیں دیا جا رہا اسی طرح پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی ان کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے‘ کراچی سمیت صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈی بند ہونے کی وجہ سے مختلف امراض کے مریضوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس سے لوگوں میں موجودہ حکومت کے خلاف نفرت پیدا ہو رہی ہے‘ اگر صوبائی حکومت کی طرف سے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے مطالبات منظور نہیں کیے گئے تو اسپتالوں کا نظام مزید خراب ہو نے کے خدشات ہیں۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے ہاؤس جاب کرنے والے ڈاکٹرز کو بھی گزشتہ 15 ماہ سے ہاؤس جاب الاؤنس نہیں دیا جا رہا جس کی وجہ سے وہ بھی مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔