ترکی کی جانب سے روسی دفاعی نظام کا تجربہ

226

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی نے روس سے حاصل کیے گئے ایس 400 فضائی دفاعی نظام کی آمایش کی ہے، جس سے امریکا کے ساتھ ایک نیا محاذ کھولنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق تُرک وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے جمعہ کے روز بحیرۂ اسود کی جانب ایک میزائل داغ کر ایس 400 کی جانچ کی۔ میزائل داغے جانے کے بعد اس کے نتیجے میں اٹھنے والا دھواں عمودی حالت میں دیکھا گیا۔ یہ میزائل روس کے ایس 400 دفاعی نظام کے تجربے کا حصہ تھا۔ میزائل تجربے کی وڈیو ساحلی شہر سینوب میں بنائی گئی۔ اس دوران ترکی نے ساحلی علاقے میں جہاز رانی اور فضائی آمد ورفت کے حوالے سے انتباہ جاری کیا تھا۔ روس سے حاصل کردہ ایس 400 دفاعی نظام پر ترکی اور امریکا کے درمیان سخت کشیدگی رہی ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ نیٹو کے کسی رکن ملک کا روس سے جدید ترین اسلحہ خریدنا نیٹو کے رکن ممالک کے لیے خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ ترکی اور امریکا نے مشترکہ طور پر ایف 35 جنگی طیارے تیار کرنے کے ایک منصوبے پرکام شروع کیا تھا، مگر روس سے ایس 400 دفاعی نظام خریدنے پر امریکا نے ترکی کے ساتھ یہ معاہدہ معطل کردیا تھا۔ گزشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے تُرک ہم منصب رجب طیب اردون سے بات کرتے ہوئے ان پر واضح کیا تھا کہ انقرہ کا ایس 400 دفاعی نظام خریدنا ایک بڑا مسئلہ ہے، جو حقیقی معنوں میں ترکی پرامریکی پابندیوں کے نفاذ کا ناعث بنا ہے۔ تاہم ترکی نے امریکا کا تمام تر دباؤ نظرانداز کرتے ہوئے ناصرف روس سے یہ دفاعی نظام حاصل کیا، بلکہ اس کی جانچ بھی کرلی۔