بغداد: شیعہ ملیشیاؤں نے کرد جماعت کا دفتر نذرِآتش کردیا

161
بغداد: نذرِآتش کیے گئے کرد جماعت کے دفتر سے دھواں اٹھ رہا ہے‘ سیکورٹی فورسز نے علاقے کا کنٹرول سنبھال رکھا ہے

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراقی دارالحکومت بغداد میں ہفتے کی صبح اس وقت شدید ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی، جب شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کے کئی حامیوں اور معاون ملیشیاؤں نے کرد جماعت کے دفتر کو آگ لگا دی۔ خبر رساں اداروں کے مطابق کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما ہوشیار زیباری نے چند روز قبل ایک ٹی وی انٹرویو میں مطالبہ کیا تھا کہ بغداد میں گرین زون کے حساس ترین علاقے کو حشد الشعبی ملیشیا کے گروپوں سے پاک کیا جائے، جس کے بعد شیعہ ملیشیا کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا اور درجنوں افراد دارالحکومت کے وسط میں واقع کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے ذیلی دفتر پر حملہ آور ہو گئے اور وہاں رکھا فرنیچر توڑ پھوڑ دیا اور سامان کو آگ لگادی۔ اس دوران مشتعل افراد کرد رہنما کے بیان کی مذمت میں نعرے لگاتے رہے۔ واضح رہے کہ کرد رہنما کے بیان کے بعد بدھ کے روز پارلیمان میں بھی حشد الشعبی کے حامیوں اور کرد ارکان کے درمیان جھگڑا ہوا تھا، جس میں کئی ارکان پارلیمان نے کردستان ڈیموکریٹک پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ معذرت پیش کرے۔ یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ہونے والے کئی حملوں میں سفارتی مشنوں اور بین الاقوامی اتحاد کے زیر انتظام ایسے مراکز کو نشانہ بنایا گیا جہاں امریکی فوجی موجود ہوتے ہیں۔ واشنگٹن کی جانب سے ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا حشد الشعبی کے زیر انتظام مسلح عناصر کو حملوں کا ذمے دار ٹھہرایا جاتا ہے۔