قومی اسمبلی ، اپوزیشن کا شدید احتجاج ، وزیر اعظم ایوان سے چلے گئے

147

 

اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے مقابلے میں بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خود حکومت کو ہی پسپائی کا سامنا کرنا پڑا‘ حکومت کی حکمت عملی ناکام ہوگئی‘ ایوان گو نیازی گو نیازی کے نعروں سے گونج اُٹھا‘ حکومت اور مہنگائی کے خلاف پلے کارڈز لہرا دیے گئے ‘ شدید احتجاج کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان خطاب نہ کرسکے اور ایوان سے چلے گئے‘ بڑی تعداد میں اپوزیشن جماعتوںکے ارکان حکومتی توقع کے برعکس ایوان میںپہنچ گئے‘ حکومتی اور اپوزیشن اراکین آمنے سامنے آگئے‘ احتجاج کی وڈیو بنانے پر اپوزیشن کے بعض ارکان کو اسپیکر اسد قیصر نے جھاڑ پلادی۔ جمعے کی شام قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے سید نوید قمر اور مولانا اسعد محمود کی قیادت میں حکومت کے خلاف احتجاج کرتے نعرے بازی کی‘ مہنگائی، بیروزگاری اور بدامنی کے خلاف پلے کارڈز لہرا دیے گئے ‘خلائی مخلوق کی حکومت نامنظور‘ بجلی چور، آٹا چور، گندم چور
کے نعرے لگائے۔ احتجاج میں خواتین ارکان پیش پیش تھیں ۔ اپوزیشن ارکان کے اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کے پیش نظر حکومتی ارکان نے وزیراعظم کی نشست کے گرد حصار باندھ لیا۔ تحریک انصاف کے ارکان فہیم خان جمیل خان اور دیگر نے اپوزیشن کے خلاف نعرے لگانے شروع کردیے۔ وزیراعظم عمران خان کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پہنچتے ہی اپوزیشن نے شدید احتجاج شروع کیا اور نعرے بازی کی جس پر وہ فورا واپس چلے گئے۔ اسپیکر چپ کراتے رہے‘ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان خاموش نہیں ہوئے۔ اسپیکر نے ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس20 منٹ کے لیے ملتوی کردیا۔ اس دوران وزیراعظم عمران خان ایوان سے چلے گئے جس پر اپوزیشن اراکین نے وہ بھاگا وہ بھاگا کے نعرے لگائے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا ہے کہ حکومت نے پی ڈی ایم کے جلسے کے وقت اجلاس کیوں بلایا؟‘ پارلیمنٹ کا وقار ختم کیا جا رہا ہے‘ ایوان اپوزیشن کے بغیر نہیں چل سکتا‘ اپوزیشن کے بغیر ہائوس چلانے کا طریقہ کار درست نہیں ہے‘ ہمیں مجبور کیا جا رہا ہے کہ عوام کے مسائل ایوان میں اٹھانے کے بجائے سڑکوں پر اٹھائیں ۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ ہم نے کوئی قانون سازی بلڈوز نہیں کی۔ علاوہ ازیں ایوان میں سجادہ نشین گولڑہ شریف شاہ عبدالحق‘ پیر آف سیال شریف حمید الدین سیالوی‘ مولانا عادل‘ رکن قومی اسمبلی ثوبیہ کمال کی ہمشیرہ اور دہشت گردوں کے خلاف خیبرپختونخوا ‘ شمالی وزیرستان سمیت مختلف علاقوں میں جاری آپریشن کے دوران شہید ہونے والے پاک فوج کے جوانوں کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔