بھٹ شاہ میں لگائے گئے1280 ٹیوب ویل میں کرپشن کا انکشاف

80

بھٹ شاہ (نمائندہ جسارت) بھٹ شاہ، ہالا، نیو سعید آباد، شہداد پور، مٹیاری، ٹنڈو آدم، ٹنڈو جام میں اسکارپ ایری گیشن کے لگائے گئے 1280 سے زائد ٹیوب ویل بدترین کرپشن کی سبب بند ہوگئے، ہزاروں ملازمین گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرنے لگے۔ قلت آب زرعی پیداوار میں اضافہ زرعی زمین کا میٹھے پانی کا لیول برقرار رکھنا اور کھارے پانی کی نکاسی، زمینوں کو زرخیز بنانے کے لیے چین کے ماہرین کے سروے کے بعد اربوں روپے ملکی و غیر ملکی فنڈ کے ساتھ محکمہ آبپاشی کے ادارے اسکارپ ایری گیشن کے ڈویژن ہالا ون اور ٹو میں سب ڈویژن نیو سعید آباد، شہداد پور، ٹنڈو جام، مٹیاری، ٹنڈو آدم، بھٹ شاہ میں 1280 سے زائد لگائے گئے ٹیوب ویل بدترین کرپشن کے نتیجے میں بند ہوگئے، تاہم مذکورہ ٹیوب ویلوں کی مرمت اور دیگر کام کاج کے لیے سالانہ کروڑوں روپے کے فنڈ بھی جاری کیے جارہے ہیں۔ ٹیوب ویلوں پر مقرر ہزاروں ملازمین گھر بیٹھے تنخواہ وصول کررہے ہیں، اس کے علاوہ ایری گیشن کے آفیسر حیسکو کے عملے سے مل کر بند ٹیوب ویلوں کے میٹروں کو ریکارڈ میں چالو دکھا کر لاکھوں روپے کے جعلی بل بھی بنائے جارہے ہیں۔ نیب ایف آئی اے، اینٹی کرپشن، سندھ حکومت اسکارپ ایری گیشن ڈویژن میں بدترین کرپشن پر خاموش ہے جبکہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اسکارپ ایری گیشن کی تباہی میں انجینئر، ایس ڈی او کلرک اور یونین کے عہدیدار ملوث ہیں جو کروڑوں روپے مالیت کی زرعی زمین، گاڑیوں، بینک بیلنس سمیت کروڑوں روپے کے اثاثوں کے مالک بن گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیوب ویلوں سے پانی کی موٹر، بجلی کے میٹر اور دیگر سامان بھی غائب ہے۔ آبادگاروں نے چیف جسٹس عدالت عظمیٰ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے شفاف تحقیقات کرانے کے لیے انجینئر اور کرپٹ ملازمین کے اثاثوں کی چھان بین کرکے کارروائی اور منصوبے کے مطابق ٹیوب ویلوں کی بحالی کا مطالبہ کیا۔