حکمران خود کو آئین سے بالاتر نہ سمجھیں ، پروفیسر ابرہیم

102

لاہور(نمائندہ جسارت)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان سابق سینیٹر پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا ہے کہ آئین کو اس کی حقیقی روح کے مطابق نافذ کردیا جائے توملک و قوم کے سارے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔حکمران خود کو آئین و قانون سے بالاتراور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں۔عوام پر اپنی خدائی قائم کرنا قرآن و سنت اور آئین پاکستان کی صریح نافرمانی ہے ۔اللہ تعالیٰ نے بندوں کو آزاد اور اپنی بندگی کے لیے پیدا کیا ہے ۔اگر کوئی حکمران قرآن و سنت کی نافرمانی کرتا ہے تو اسے اسلامی مملکت پر حکمرانی کا کوئی حق نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ ملک میں مہنگائی ،بے روز گاری اور بدامنی نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں ۔غریب فاقہ کشی پر مجبور ہے ۔عام آدمی بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہے ۔مجرم دندناتے پھرتے ہیں اور مظلوم انصاف کے لیے دھکے کھا رہے ہیں۔غریب کے بچے کو تعلیم اور علاج کی سہولت نہیں جبکہ حکمرانوں سے ان کی دولت کے بارے میں کوئی نہیں پوچھ رہا کہ یہ کہاں سے آئی ۔حکمران رہنے والوں نے اپنی دولت باہر کے بینکوں میں چھپا رکھی ہے ۔ملک کنگال اور عوام بدحال ہیں ۔ اللہ تعالیٰ نے تمام انسانوں کو ایک باپ اور ماں سے پیدا کیااور فرمایا کہ سب انسان برابر ہیں ۔تم میں سے افضل وہ ہے جو اللہ سے ڈرنے والا اورا پنے دل میں خوف خدا رکھتا ہے۔مگر کچھ انسان انسانیت کو چھوڑ کر فرعونیت اختیار کرلیتے ہیں اور وہ اپنے جیسے انسانوں کو ہی کمتر سمجھنا شروع کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک دیانتدار اور خوف خدا رکھنے والی قیادت نہیں آتی عوام کے مسائل کم ہونے کے بجائے بڑھتے رہیں گے ۔عوام مہنگائی بے روز گاری اور بدامنی سے نجات چاہتے ہیں تو انہیں کرپٹ اور بددیانت لوگوں کو اپنے اوپر مسلط کرنے کے بجائے دیانتدار لوگوں کو منتخب کرنا ہوگا۔