امریکا میں 2 شہروں کی انتظامیہ کا ٹرمپ حکومت پر مقدمہ

102
پورٹ لینڈ: امریکی سیکورٹی فورسز سیاہ فاموں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کررہی ہیں

سکرامنٹو ؍سیلم (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی شہروں پورٹ لینڈ اور آکلینڈ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے شہرمیں فوجی دستے تعینات کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق دونوں شہروں کی انتظامیہ کی جانب سے درخواست میں محکمہ داخلہ اور محکمہ انصاف کے اقدامات کی نشاندہی کی گئی ۔ پورٹ لینڈ کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ دونوں محکموں نے شہری حکومت کی مخالفت کے باوجود مظاہرین پر طاقت کا استعمال کرنے کے لیے وفاقی فوج کے دستوں کو تعینات کیا، جس نے مقامی پولیس کو دیوار سے لگا کر شہری انتظامیہ کی املاک کو استعمال کیا۔ ادھر آکلینڈ کی حکومت کا بھی کہناتھا کہ صدر ٹرمپ نے وفاقی فوج کے حوالے سے قوانین کو توڑا ، حالاں کہ حالات ایسے نہیںتھے کہ واشنگٹن کو وفاقی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اہل کاروں کو تعینات کرنے کی ضرورت پڑتی۔ یاد رہے کہ ریاست منیسوٹا کے شہر منیاپولس میں سیاہ فام امریکی شہری جورج فلوئیڈ کے پولیس کے ہاتھوں بہیمانہ قتل کے خلاف شروع ہونے والے احتجاج کے ساتھ ہی پورٹ لینڈ میں بھی 25 مئی کو مظاہرے شروع ہوگئے تھے، جن کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ اس دوران پورٹ لینڈ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان بدترین تصادم دیکھنے میں آیا، جب کہ مظاہرین نے وفاقی حکومت کے احاطے اور عمارتوں پر قبضے کی کوشش بھی کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مظاہرین کو کچلنے کے لیے شہر میں فوج بھیجی تھی، تاہم پورٹ لینڈ کے میئر نے صدر کے اس اقدام کی اس وقت بھی مخالفت کی تھی۔ ملک بھر میں نسل پرستی کے خلاف ہنگاموں کے باوجود صدر ٹرمپ ووٹ لینے کے چکر میں امریکا کو تقسیم کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ گزشتہ ماہ ہنگاموں سے متاثر ریاست وسکانسن کے شہر کینوشا کے دورے کے دوران انہوں نے نسل پرستی کے خلاف ہونے والے پُرتشدد مظاہروں کو امریکا میں ’’داخلی دہشت گردی‘‘ قرار دیا اور مظاہرین کے خلاف پولیس کے اقدام کا بھرپور دفاع کیا تھا۔