بھارت: ہراس کیخلاف انصاف حاصل کرناانتہائی دشوار

265

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں ذات پات اور مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں کے باعث خواتین کے خلاف جرائم بڑھنے لگے۔ بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعات کا عدلیہ اور محکمہ انصاف سے گہرا تعلق ہے۔ حکومت اور عدالتی نظام کی نااہلی کے باعث اکثر خواتین شکایات سامنے لانے سے اجتناب کرتی ہیں اور ان واقعات کا سلسلہ دراز ہوتا چلا جاتا ہے۔ فرانسیسی نیوز چینل فرانس 24 کا کہنا ہے کہ بھارت میں 2013ء میں قانون متعارف کرایا گیا تھا، تاکہ ملازمت کے دوران خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات سے نمٹا جا سکے۔ تاہم اس پر ذرا بھی عمل نہیں کیا جاسکا۔ یہ پہلا اقدام تھا، جس کے تحت خواتین کو عدالتوں میں جانے کی بجائے ایک متبادل نظام فراہم کیا گیا تھا۔ جنوبی ایشیا کی ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر میناکشی گنگولی کا کہنا ہے کہ شہریوں کی اکثریت پولیس یا کچہری کے چکر میں پڑنے سے گریز کرتی ہے کیوں کہ عدالتی نظام کی ناکامی کے باعث معمولی کیس کے حل میں برسوں لگ جاتے ہیں،جس کے باعث واقعات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔