کوئی پاکستانی غدار نہیں ہوسکتا، اسلام آباد ہائیکورٹ

203

اسلام آباد (آن لائن) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے صحافی فخر درانی کی غداری الزامات اور ہراساں کیے جانے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے حکومتی اداروں کو فخر درانی کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری اطلاعات، ڈی جی ایف آئی اے کے ساتھ ساتھ چیئرمین پیمرا اور آئی جی اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ درخواست گزار کے وکیل عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ فخر درانی کے خلاف کوئی الزام نہیں مگر بھارتی آرمی کے سابق افسر سے بھی تعلق جوڑا جا رہا ہے‘ را سے تعلق کا جھوٹا الزام لگا کر صحافی اور اس کی فیملی کی جان کو خطرات میں ڈال دیا گیا ہے‘ فخر درانی کا عاصم باجوہ کے اہل خانہ کی ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کمپنیوں کے ڈیٹا لیک سے کوئی تعلق نہیں‘ فخر درانی نے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کے خلاف حقائق پر مبنی اسٹوری کی ‘ فیصل واوڈا اپنے رنج کی وجہ سے اس معاملے کو اس کے ساتھ لنک کر کے مہم چلا رہے ہیں۔ کیس کی مزید سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔