وزارت انسانی حقوق نے زینب الرٹ ایپ کا اجرا کردیا

213

اسلام آباد(اے پی پی) وزارت انسانی حقوق نے پاکستان سٹیزن پورٹل پر ’’زینب الرٹ‘‘ ایپ کا اجرا کردیا ہے۔ یہ وفاقی حکومت کی جانب سے لاپتا بچوں کی تلاش اور تلاش کرنے والے اداروں کی کوششوں کو منظم اور مستحکم کرنے کی ایک قابل تحسین کوشش ہے۔ مارچ 2020ء میں زینب الرٹ، رسپانس اور بازیابی ایکٹ کی منظوری اور حالیہ نفاذ کے بعد پاکستان میں بچوں سے بدسلوکی کے واقعات کی روک تھام کے لیے زینب الرٹ نظام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ لاپتا بچوں کی موثر ہنگامی امداد اور بازیابی کے لیے متعلقہ علاقائی اور ضلعی سطح پر ریاستی مشینری کو متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ پاکستان سٹیزن پورٹل کے ساتھ الرٹس کا یہ طریقہ کار فوری طور پر 29 لاکھ رجسٹرڈ صارفین کو دستیاب ہو گا۔زینب الرٹ ایپ کی افتتاحی تقریب وزارت انسانی حقوق میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں زینب انصاری کے والد امین انصاری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور اس ایپ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی ، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر بھی موجود تھے۔اس ایپ کا طریقہ کار وزارت انسانی حقوق نے وزیر اعظم کے پرفارمنس ڈلیوری یونٹ کے اشتراک سے تیار کیا ہے۔ زینب الرٹ نے فوری اقدام اور بازیابی کے الرٹس کو موثر اور آسان بنانے کے لیے اے آئی فیس ریکگنیشن، جیو ٹیگنگ اور میپنگ ، اور ریئل ٹائم پروگریس ٹریکنگ اور الرٹ جیسی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے۔ یہ نظام ایک قومی رپورٹنگ ڈیش بورڈ اور ایک عوامی ویب پورٹل پر بھی کام کرے گا جس سے حکام اور شہری دونوں کو مقدمات کی پیشرفت سے آگاہی کے ساتھ پاکستان کے مختلف علاقوں / اضلاع میں واقعات کی رپورٹنگ کی معلومات ملتی رہیں گی۔اس نظام کی نگرانی وزارت انسانی حقوق کے ذریعے کی جائے گی۔