حماس اسرائیل جنگ بندی، قطر 10 کروڑ ڈالر ادا کرے گا

492

حماس کی جانب سے اسرائیل پر 6 ماہ میں حملہ نہ کرنے کی قیمت قطر اور اسرائیل مل کرفلسطینی حکومت کو 10 کروڑ ڈالر ادا کریں گے۔ دونوں ممالک نے غزہ کو رقم فراہم کرنے کیلیے بات چیت شروع کردی ہے۔

 دوسری جانب اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے حماس  کو خبرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اگلے چند ہفتوں تک جنگ بندی کا تسلسل قائم نہ رہا تو اسرائیل غزہ پر ایک بڑا حملہ کردے گا۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق موساد کے سربراہ یوسی کوہین نے دوحا میں حماس کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس میں دونوں جانب سے یہ طے پایا تھا کہ اگر حماس اسرائیل پر حملے روک دے گا تو قطر غزہ کو 10 کروڑ ڈالر ادا کرےگا۔

اسرائیل نے اس معاہدے کو اگست میں تسلیم کرتے ہوئے غزہ پرعائد کچھ پابندیاں نرم کردی تھیں۔

اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے حکومت پر زور دیا ہے کہ حماس کے ساتھ قلیل مدتی جنگ بندی کے بجائے مستقل بنیادوں پر سیز فائر کا معاہدہ کیا جائے۔

تاہم انتہا پسند یہودیوں نے سیز فائر معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت دہشت گردوں کو ختم کرنےکے بجائے انہیں صرف 6 ماہ کی جنگ بندی کی قیمت 10 کروڑ ڈالر ادا کررہی ہے۔

حماس کو غزہ کے سمندر سے ‘جنگی خزانہ’ مل گیا

بیروت: فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس  کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے دعویٰ کیاہے کہ ‘ہمیں مغربی کنارے(غزہ) کے سمندر سے ایک خزانہ ملا ہے’۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق القسام بریگیڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں مغربی کنارے(غزہ) کے سمندر  سے پہلی جنگ عظیم کے دوران ڈوبنے والے برطانیہ کے دو’وار شپ’ ملے ہیں جس میں بڑے پیمانےپر اسلحہ ،گولہ بارود کے ذخیرے موجود ہیں۔

Hartlepool History Then & Now

القسام بریگیڈ کے کی انجینئرنگ کورکمانڈر ابو سلمان نے کہا کہ برطانوی وار شپ سے ملنے والے اسلحے ،گولہ بارود کو ہم  نے دوبارہ قابل استعمال بنالیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بحری جہاز پہلی جنگ عظیم کے دوران دو بحری بیڑے فلسطین کے قریب دیر باللہ کے ساحل سے ڈوب گئے تھے۔

القسام بریگیڈ نے اپنے کمانڈر ابو ابراہیم کے توسط سے بتایا کہ مئی 2019 اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فائر کیے گئے اسرائیلی راکٹ میزائل جو پھٹ نہین سکےتھے انہیں ہمارے انجینیروں نے دوبارہ تیار کرلیا ہے۔

Hamas Member Killed in Malaysia

انہوں نے مزید کہا کہ ‘ ہم نے ایک منٹ میں 78 میزائل ایک ساتھ مئی 2019 میں اشکیلون اور اس کے گردونواح کی طرف چلائے تھے، جس میں کارنیٹ اور فجر میزائل شامل تھے جبکہ ہم تک یہ میزائل پہنچانے میں شام اور سوڈان نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی اخبار نے کہا ہے کہ حماس نے برطانیہ کے ایچ ایم ایس ، ایم 15 بحری بیڑوں کو یہاں سے منتقل کردیا ۔