کسی کو لانا اور ہٹانا بڑے جرائم ہیں، حساب دینا ہوگا، نواز شریف

212

لاہور( نمائندہ جسارت) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہاہے کہ کسی کو لانااور ہٹانا بڑے جرائم ہیں، پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال کر ڈبے بھرے گئے، 4 ووٹوں سے سلیکٹڈ کو وزیراعظم بناتے ہو، ہم کیا گائے بکریاں ہیں جیسے چاہو گے ویسے چلاؤ گے، الیکشن کوسبوتاژ کرنا چھوٹا جرم نہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو لندن سے مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب ہوئے کیا۔ نوازشریف کا کہنا تھاکہ مقابلہ سلیکٹڈ عمران خان سے نہیں، جواب عمران خان کو لانے والوں کو دینا ہوگا، عمران خان کٹھ پتلی ہے، مہنگائی کے ذمے دار اسے لانے والے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ آئین توڑنے والوں اور پاکستان سے غداری کرنے والوں کے لیے میرے دل میں کوئی احترام نہیں ، عوام کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو سلام نہیں کرتا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2018ء کے عام انتخابات میںن لیگ والے جیتے ہوئے تھے، آر ٹی ایس بند کرکے ہماری جیتی ہوئی سیٹوں پر شکست دی گئی، ہماری آنکھوں کے سامنے بلوچستان کی حکومت کو گرایا گیا، بلوچستان کی حکومت کو گرا کر الیکشن کو سبوتاژکرنے کے لیے نئے مہرے لائے گئے، کہیں سے کرنل اور کہیں سے جنرل نکل آتا ہے اور پھر کہتے ہو ہم مداخلت نہیں کرتے ۔نواز شریف نے کہا کہ سلیکٹڈ نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے، آج یہ حالات پیدا ہوگئے ہیں کہ لوگ روٹی کھاتے ہیں تو سالن کے پیسے نہیں ہوتے، غریبوں سے پوچھیں وہ آٹا خریدیں یا بجلی اور گیس کا بل ادا کریں، غریب روٹی کھائیں گے یا دوائیں خریدیں گے جو ان کی پہنچ سے باہر ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ موجوہ حالات میں خاموش نہیں رہ سکتا ، کوئی مجھے چپ کرانے کی کوشش بھی نہ کرے، ‘عمران خان جواب دیں بنی گالہ کی ریاست کہاں سے آئی؟‘ آپ نے کبھی کوئی کاروبار نہیں کیا؟ پیسہ کہاں سے آیا، آپ کو اس کا جواب دینا ہوگا، ہم نہیں چھوڑیں گے، نیب کو بتانا چاہیے کہ علیمہ خان کو اب تک نوٹس کیوں نہیں بھیجا۔سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو چھوڑ کر یہ لوگ نیا بلاک بنانے جا رہے ہیں، یہ ملک کو کس طرف لے کر جا رہے ہیں۔