ایل او سی پر پاک فوج کی جوابی کارروائی ‘ 3بھارتی فوجی ہلاک، بھارتی سفارتکار کی دفتر خارجہ طلبی‘ احتجاج

231

چناری/ راولپنڈی /اسلام آباد( خبر ایجنسیاں) ایل او سی پر پاک فوج نے بھارت کو منہ توڑ جواب ، جھڑپ کے دوران3 بھارتی فوجی مارے گئے، بھارتی فوج کی آزاد کشمیر کے علاقے وادی لیپا پر بلااشتعال فائرنگ سے 2افراد زخمی ، 7مکانات تباہ اور متعدد مویشی ہلاک ہوگئے جبکہ دفتر خارجہ نے جندروٹ سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خاتون کے زخمی ہونے پر سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھمایا۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج نے ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ کا بھر پور جواب دیا ہے جس کے نتیجے میں3بھارتی فوج مارے گئے اور بھاری نقصان پہنچایا ہے جبکہ ہندوستانی میڈیا نے بھی اپنی فوج کے جانی اور مالی نقصان کی تصدیق کردی ہے ۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزیوں پر پاک فوج نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کا شدید نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ دوسری جانب جمعرات کی صبح بھارتی فوج نے وادی لیپا کی سول آبادی کے دیہات نوکوٹ، کیسرکوٹ منڈا کلی پر بلا اشتعال گولہ باری کی جس کے نتیجے میں تنویر ولد محمد یونس، منیر ولد محمد یونس زخمی ہو گئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ گولہ باری سے 7مکانات اور کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور متعدد مویشی بھی مارے گئے ۔پاک فوج نے بھر پور جوابی کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی گنوں کو خاموش کرا دیا۔ ادھر بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کرکے ایل او سی کے جندروٹ سیکٹر میں جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خود کار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ 30 ستمبر کو بھارتی فوج کی جندروٹ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں65 سالہ خاتون کلثوم بیگم شدید زخمی ہوئیں۔ بھارتی سفارتکار کا بتایا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت، وقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحاً منافی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ اسٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔