نوازشریف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم‘ اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع

299

اسلام آباد/ لاہور( نمائندگان جسارت) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کے اثاثوں اور جائیداد ضبط کرنے کے لیے نیب سے ریکارڈ طلب کیا تھا جو اب نیب کی جانب سے پیش کر دیا گیا ہے۔نیب کی جانب سے جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کے نام پر لاہور میں 1650 کنال سے زائد زرعی اراضی شامل ہے، پراپرٹیز، گاڑیاں اور بینک اکاؤنٹس بھی شامل ہیں۔نیب کی جانب سے لاہور کے نجی بینک میں نواز شریف کے نام پر ملکی و غیر ملکی رقوم کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ نیب رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مری میں بھی نواز شریف کے نام پر جگہ ہے جب کہ شیخوپورہ میں بھی 102 کنال زرعی اراضی سابق وزیراعظم کے نام پر ہے۔احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے نواز شریف کی جائیداد ضبطی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔علاوہ ازیں احتساب عدالت لاہور نے غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم دے دیا۔احتساب عدالت لاہور کے جج اسد علی کی سربراہی میں غیر قانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس کی سماعت ہوئی جس میں نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی عملدرآمد رپورٹ پیش کی گئی، ہائی کمیشن لندن نے وزارت خارجہ کے ذریعے عملدرآمد رپورٹ پاکستان بھجوائی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم جان بوجھ کر وارنٹ گرفتاری وصول نہیں کر رہا ہے اور ملزم اسی وجہ سے لندن فرار ہوا ہے۔سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم میر شکیل نے اس وقت کے وزیراعلیٰ نواز شریف کی ملی بھگت سے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کیے، ملزم میر شکیل نے نواز شریف کی ملی بھگت سے 2 گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کرلیں۔عدالت نے آئندہ سماعت پر سابق وزیراعظم کو اشتہاری قرار دینے کی پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی، اس کے علاوہ عدالت نے میر شکیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع بھی کردی۔