نئی دہلی: لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے خلاف احتجاج

335

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں اجتماعی زیادتی کا شکار 20 سالہ لڑکی کی موت کے بعد دارالحکومت نئی دہلی میں مظاہرے شروع ہو گئے،جس میں عصمت دری کرنے والوں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق دلت خاندان سے تعلق رکھنے والی متاثرہ لڑکی کی ہلاکت کے بعد پولیس کی جانب سے غیر ذمے داری کا مظاہرہ کرنے اور واقعے کے خلاف احتجاج کیا گیا، جو رات گئے تک جاری رہا۔ مظاہرین متاثرہ لڑکی کو انصاف دلانے کے نعرے لگا رہے تھے۔ دوسری جانب پولیس نے آخری رسومات کے لیے لڑکی کی لاش ورثا کو دینے کے بجائے خاموشی سے جلا دی، جسے مظاہرین نے وحشیانہ تشدد اور زیادتی کے ملزمان کے خلاف ثبوت مٹانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق لڑکی کے والد اور بھائی سمیت گاؤں والوں کی جانب سے شدید مخالفت کے باوجود پولیس نے کسی کی نہ سنی اور لڑکی کی لاش کو جلا دیا گیا۔ دوسری جانب کانگریس پارٹی کی رہنما پریانکا گاندھی نے کہا ہے کہ اتر پردیش میں تشدد اور زیادتی کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی سماجی کارکن رنجنا کماری نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یو پی میں جب سے یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت آئی ہے، تب سے دلتوں اور خواتین کے خلاف واقعات میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ بی جے پی کی حکومت میں ایسے واقعات کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے۔