سیسی میں ادویات فراہمی کے ٹھیکیداروں سے بلوں کی ادائیگی پر بھتہ طلب

766

کراچی(اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ محکمہ محنت کے ذیلی ادارے سندھ سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشنز(سیسی) کے میڈیکل ایڈوائزر نے ٹھیکیداروں سے مبینہ طور پر بھتہ وصول کرنا شروع کردیا ہے، ادویہ فراہمی کے ٹھیکیدار وں کے ضلع کورنگی میں ادویات کی فراہمی کے 90 لاکھ روپے کی خطیر رقم بلاجواز روک کر انکوئری شروع کردی ہے۔

دوسری جانب سیسی کے اسپتالوں میں ادویات ختم ہو گئیں ہیں، جس کے باعث ضلع کورنگی کے اسپتالوں مین مریض پریشان ہے، میڈیکل ایڈوائزر (سیسی)کی جانب سے ادویہ فراہم کرنیوالے کنٹریکٹر ز سے بلوں کی ادائیگی کے لیے بھاری رشوت طلب کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ضلع کورنگی کے تقریباََ ایک لاکھ کے لگ بھگ سیسی کے غریب مریض در بدر ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق سیسی کے 6 ادویہ کنٹریکٹرز سے مبینہ 20 فیصد بھتہ طلب کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ادویہ ٹھیکیداروں کے 90 لاکھ روپے ادائیگی کے حوالے سے ڈاکٹر سعادت میمن کا کہنا ہے کہ ٹھیکیداروں نے ادویہ کی فراہمی کے بلوں میں زاید رقم درج کی ہے۔

ٹھیکیداروں کا کہنا ہے کہ ادویات کی قیمتیں ملک بھر میں 260 فیصد تک اضافے کے باعث ادویہ فراہمی کے بلوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے ہر خاص و عام شخص واقف ہے، تاہم میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر سعادت میمن اس بات کو ماننے کو تیار نہیں ہیں اور انہوں نے بلا جواز انکوائری شروع کردی ہے۔

ایک طرف ٹھیکیداروں کی ادائیگی روک لی گئی ہے تو دوسری جانب میڈیکل ایڈوائزر ڈاکٹر سعادت میمن نے آمدن سے زاید اخراجات کے بہانے انوکھی تحقیقات کے ذریعے مریضوں کو جان بچانے والی ادویات کی فراہمی روک رکھی ہے۔

ذرائع کے مطابق میڈیکل ایڈوائزر سعادت میمن اپنے مخصوص ایجنٹس کے ذریعہ پیغام پہنچا رہے ہیں کہ اگر ادائیگی کروانی ہے تو20 فیصد بھتہ ادا کرو ورنہ بلوں کی ادائیگی اسی طرح رکی رہے گی۔