دوٹوک فیصلہ کرلیا اپنے ملک میں غلام بن کر نہیں رہ سکتا، نواز شریف

694

لاہور:مسلم لیگ(ن)کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا  ہے کہ اپنے ملک میں غلام بن کر نہیں رہ سکتاپاکستانی بن کر رہوں گا ،دوٹوک فیصلہ کیا ہے کہ ذلت کی زندگی ہم نہیں جی سکتے،عزت کی زندگی گزاریں گے۔

پاکستان مسلم لیگ(ن)کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) اجلاس سے ویڈیو لنک  خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ شہبازشریف کے ساتھ سلوک پر دکھی ہوں،جو کچھ ہورہا ہے اس سے ہمارے جذبے اور بڑھے ہیں،انشاء اللہ ہم اپنی جدوجہد مزید تیز کریں گے،ہمیں اس پرفخر ہے کہ ہمارے ساتھی جرات سے حالات کا مقابلہ کررہے ہیں، ہمارے بچوں کے ساتھ جو سلوک ہورہا ہے، تاریخ میں ایسا سیاہ رویہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے بے مثال جرات وبہادری اور استقلال کا مظاہرہ کیا ہے، شہبازشریف نے ہمارے بیانیے کو تقویت دینے میں کردار ادا کیا ،اپنے بھائی پر بہت فخر ہے جس نے وفاداری اور نظریاتی وابستگی کی مثال قائم کی۔۔

مسلم لیگ(ن)کے قائد  نے کہا کہ گرفتار تو عاصم سلیم باجوہ کو ہونا چاہئے تھا لیکن گرفتار شہبازشریف کو کرلیاگیا ،عاصم سلیم باجوہ نے اربوں روپے کیسے بنالئے؟اس کا حساب کسی نے نہیں پوچھا ،عاصم سلیم باجوہ کو کلین چٹ دے دی گئی، جس طرح ثاقب نثار نے بنی گالہ کو دے دی تھی،باطل کے خلاف کھڑے ہوں تو پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا، یہ ہمارے دین کی تلقین ہے،مشکل کو برداشت کرکے کردار اد اکریں گے تو قوم کو تمام مصیبتوں سے نجات مل جائے گی،ان تمام چیزوں کا حساب دینا ہوگا، انشاء اللہ وہ وقت دور نہیں ۔

نواز شریف نے کہا کہ اپنے ملک میں غلام بن کر نہیں رہ سکتا، پاکستانی بن کر رہوں گا ،میں غلام بن کر نہیں رہوں گا، ان چیزوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا فیصلہ کرچکا ہوں، دوٹوک فیصلہ کیا ہے کہ ذلت کی زندگی ہم نہیں جی سکتے، عزت کی زندگی گزاریں گے،اللہ تعالی ہمیں عزت کی زندگی گزارنے کا موقع عطا فرمائے گا،شہبازشریف نے ہمارے بیانیے کو تقویت دینے میں کردار ادا کیا ،اپنے بھائی پر بہت فخر ہے جس نے وفاداری اور نظریاتی وابستگی کی مثال قائم کی۔

نواز شریف نے کہا کہ ستر سال سے یہ سب چل رہا ہے، عدالتوں پر دباؤ ڈال کر مرضی کے فیصلے لئے جاتے ہیں؟ کیا ہم ایسے ہی یہ سب چلنے دیں؟،اس سے بڑی اور کیا بدقسمتی ہوگی کہ عدالتوں سے مرضی کے فیصلے لئے جائیں،پارلیمنٹ کو کٹھ پتلی اور ربڑ سٹیمپ بنادیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ظلم زیادتیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا قوم نے فیصلہ کرلیا تو تبدیلی سالوں میں نہیں چند مہینوں اور ہفتوں میں آئے گی، سلیکٹڈ وزیراعظم کو لے آئے ہیں جو نااہل اور پاگل آدمی ہے، جسے لائے ہیں اس کا ذہن خالی ہے، پچھتا تو رہے ہوں گے، آپ لائے، آپ کو ہی جواب دینا ہوگا ،یہ بندہ تو قصور وار ہے ہی لیکن لانے والے اصل قصور وار ہیں، اس کا جواب بھی انہیں ہی دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کا فیصلہ ہے کہ اس کا جواب دینا ہوگا،روزانہ بنیادوں پر پارٹی کو دستیاب رہوں گا، پارٹی جو فرض سونپے گی ادا کروں گا، آپ کی مشاورت کا منتظر ہوں کہ ان مقاصد کے حصول کے لئے کیا حکمت عملی ہونی چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ہمارے دور میں سکھ کی زندگی گزار رہے تھے ،سستی اشیاء لوگوں کو دستیاب تھیں، مہنگائی کا مسئلہ حل ہوگیا تھا ،آج عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، بجلی، گیس کے بل ان پر بم بن کر گر رہے ہیں ،ہماری جدوجہد ذات کے لئے نہیں بلکہ بائیس کروڑ عوام کے لئے ہے۔