ناگورنوکاراباغ: آذربائیجان کا آرمینیا کے 2 ہزار فوجی مارنے کا دعویٰ

1123

آذربائیجان کی وزارت دفاع نےدعویٰ کیا ہے 27 ستمبر سے شروع ہونے والی جنگ میں اب تک آرمینیا کے 2 ہزار سے زائد فوجی مارے گئے ہیں جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

آذربائیجان کے وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ آرمینیا کے 130 ٹینکوں سمیت کئی بکتر بند گاڑیاں تباہ ہوئیں جبکہ توپ خانے اور میزائل سسٹم بھی تباہ کردیے گئے ہیں۔

آذربائیجان کی فوج نے آرمینیا کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے اس کے 6 کمانڈ اور آبزرویشن زون اور 5 اسلحہ ڈپو تباہ کیے جبکہ کاراباغ میں آرمینیا کی فوج پر حملہ کرتے ہوئے 50 اینٹی ٹینک گنیں اور 55 فوجی گاڑیاں بھی تباہ کردیں۔

وزارت دفاع نے کہا کہ آرمینیا کی فوج نے آذربائیجان کے ترتر کے علاقے پر بدھ کی صبح بھاری توپ خانے سے حملہ کیا۔

اطلاعات کے مطابق ترتر کے علاقے میں آرمینیا کی فوج نے انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچایا لیکن ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

آذربائیجان کی پارلیمنٹ نے اتوار کو ناگورنوکاراباغ اور کئی دیگر علاقوں میں جنگی حالات کا اعلان کیا تھا۔

ناگورنوکاراباغ جنگ: سلامتی کونسل کا اجلاس طلب

آذربائیجان کے علاقے ناگورنوکاراباغ میں دو روز سے جاری جھڑپوں کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔

آذربائیجان کے علاقے ناگورنوکاراباغ میں دو روز سے جاری جھڑپوں کے بعد جرمنی اور فرانس کی درخواست پر اقوام متحدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا رپوٹ کے مطابق کاراباغ کے پہاڑوں میں آرمینیائی اور آذری دستوں کے درمیان لڑائی کے نتیجے میں اب تک 90 کے قریب ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں جبکہ 200 سے زائد افراد زخمی ہیں جن میں عام شہری بھی شامل ہیں۔

Azerbaijan-Armenia clashes over Nagorno-Karabakh escalate: Live | Asia | Al  Jazeera

یاد رہے کہ آذربائیجان کی فوج نے آرمینیائی فوج کو بھاری جنگی نقصان پہنچایا ہے جبکہ دیگر علاقوں پر قبضہ بھی کرلیا ۔

واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا دونوں سابق سوویت ریاستیں ہیں، آذربائیجان مسلم اکثریتی آبادی والا ملک ہے جبکہ آرمینیا کی آبادی میں اکثریت مسیحی لوگوں کی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان اور ترکی کی جانب سے آذربائیجان کو مکمل حمایت حاصل ہے۔