بابری مسجد شہادت کیس، بھارتی عدالت نےتمام ملزمان کو بری کردیا

613
demolish

نئی دہلی: بھارتی عدالت کا ایک بار پھر مسلمانوں پر وار، بابری مسجد کی شہادت کی سازش کرنے والے تمام 32 ملزمان کو بری کردیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق 28 سال بعد بابری مسجد کیس میں لکھنؤ کی عدالت نے متنازعہ فیصلہ سناتے ہوئے بابری مسجد کی شہادت میں نامزد تمام 32 ملزمان کو ناکافی شواہد کی بنا پر بری کردیا۔

مزید پڑھئیے: بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی زمین ہندؤوں کو دے دی

بھارتی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بابری مسجد کو منصوبہ بندی کے تحت شہید نہیں کیا گیا تھا۔

بابری مسجدشہادت کیس میں بری ہونے والے ملزمان میں بھارت کی ہندو انتہاء پسنداور حکمران جماعت پی جے پی کے علاوہ شیو سینا و دیگر تنظیم کے لوگ بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھئیے: بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے، پاکستان

بابری مسجد شہادت کیس  میں بری ہونے والے تمام مرکزی ملزمان  کا تعلق بی جے پی سے تھا ان میں  ایل کے ایڈوانی ، مرلی جوشی منوہر، اوما بھارتی، ونئے کٹیار، کلیان سنگھ سادھوی سمیت 32 ملزمان شامل تھے۔

یاد رہے کہ 6دسمبر1992 بھارتی  مسلمانوں کیلئے سیاہ ترین دن ہے جب انتہاپسند ہندوؤں نےتاریخی بابری مسجد کو شہید کیا۔ایودھیا کی تاریخی بابری مسجد کے 2 مقدمے عدالت میں زیر سماعت تھے،ایک مقدمہ زمین کی ملکیت کا تھا جس کا فیصلہ  بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ برس نومبرمیں  سناتے ہوئے یہ قرار دیا کہ  جہاں بابری مسجد تھی وہ مندر کی زمین تھی جہاں 2ماہ قبل نریندر مودی نے رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔