ملک میں 40فیصد اموات کا سبب امراض قلب ہے، ماہرین

279

کراچی(نمائندہ جسارت)پاکستان میں گزشتہ چند سالوں سے نوجوان افراد میں امراض قلب کی وجہ سے اموات میں بے تحاشا اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اور روزانہ 30سال سے کم عمر کئی افراد دل کے دوروں کی وجہ سے اسپتالوں میں لائے جارہے ہیں جبکہ 30 سے 40
سال کی عمر کے افراد میں دل کے دوروں اور دیگر امراض قلب کے سبب اموات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پاکستان میں 30 سے 40 فیصد اموات کا سبب دل کے امراض ہیں،ورزش اور جسمانی محنت و مشقت نہ کرنے کے سبب موٹاپا، بلڈ پریشر اور شوگر کے امراض بڑھتے جا رہے ہیں جبکہ سگریٹ نوشی کی بڑھتی ہوئی وبا کی وجہ سے بھی امراض قلب میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ان خیالات کا اظہار ماہرین نے عالمی یوم قلب کے حوالے سے کراچی پریس کلب میں میں منگل کے روز منعقد ہارٹ ہیلتھ کیمپ کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔میڈیکل کیمپ کا انعقاد کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور نے کراچی پریس کلب، قومی ادارہ برائے امراض قلب اور مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو کے تعاون سے کیا تھا جس کے دوران کراچی پریس کلب کے ممبران اور ان کے اہل خانہ کو بلڈ پریشر، شوگر، کولیسٹرول، باڈی ماس انڈیکس، ای سی جی اور کنسلٹنٹ سے مشورے کی سہولیات مہیا کی گئیں۔کیمپ کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے اوئے قومی ادارہ برائے امراض قلب کے پروفیسر اور معروف کارڈیالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکبر سیال کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان میں دل کے امراض میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے ،اب 30 سال تک کی عمر کے نوجوان بھی دل کے دوروں کے سبب اسپتالوں میں لائے جا رہے ہیں جبکہ 30 سے 40 سال کی عمر کے افراد میں دل کی بیماریوں کے سبب اموات بڑھتی جارہی ہیں جس کا سب سے بڑا سبب غیر صحت مندانہ طرز زندگی اور بڑھتی ہوئی سگریٹ نوشی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نوجوانوں اور دیگر لوگوں کو روزانہ 30 سے 40منٹ تک جسمانی ورزش، کھیل کی سرگرمی میں حصہ لینا، متوازن غذا کا استعمال اور سگریٹ نوشی سے اجتناب کرنا ہوگا، موٹر سائیکل کے بڑھتے ہوئے رجحان میں بھی کمی لانی ہوگی ۔قومی ادارہ برائے امراض قلب سے وابستہ ایک اور ماہر ڈاکٹر جہانگیر علی شاہ،مقامی دوا ساز ادارے فارم ایوو کے مارکیٹنگ منیجرثمر اقبال جعفر ی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔