دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو انتخابات لڑنے کی اجازت کے خلاف درخواست مسترد

624

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو انتخابات لڑنے کی اجازت کے خلاف درخواست مسترد کردی۔

دہری شہریت کے حامل سیاستدانوں کو سینیٹ انتخابات لڑنے کی اجازت دینے کے خلاف درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے کی۔

سماعت پر درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ کابینہ نے دہری شہریت رکھنے والوں کو سینیٹ انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی ہے۔ جب کہ آئین دہری شہریت رکھنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دیتا۔

درخواست نے استدعا کی کہ دہری شہریت کے حامل سیاستدانوں کو انتخابات لڑنے سے روکا جائے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے اپنے ریماکس میں کہا کہ جب کوئی چیز قانون میں شامل ہی نہیں تو عدالت کس قانون کے تحت روک سکتی ہے۔ جب قانون بن جائے تو اس کے خلاف عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گزار کی درخواست مسترد کردی۔


حکومت کا دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کا فیصلہ

رواں ماہ وفاقی حکومت نے دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا۔

نجی ٹی وی جیونیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ وفاقی کابینہ نے دہری شہریت کے حامل پاکستانیوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے سے متعلق بل منظور کیا۔

ذرائع کے مطابق آرٹیکل 63 ون سی تبدیل کرنے کے لیے آئینی ترمیمی بل کی منظوری دی گئی، وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد آئینی ترمیمی بل وزارت پارلیمانی امور کو ارسال کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق کابینہ کمیٹی قانونی کیسز نے دہری شہریت رکھنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مخالفت کی تھی تاہم وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قانونی کیسز کا فیصلہ رد کردیا۔

ذرائع کے مطابق بعض وزراء نے بھی دہری شہریت رکھنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی مخالفت کی۔

ذرائع کے مطابق ترمیمی بل کے تحت دہری شہریت کے حامل افراد کو حلف اٹھانے سے قبل غیر ملکی شہریت ترک کرنا ہوگی۔