سندھ بھر میں تعلیمی ادارے کھل گئے ،ایس او پیز پر عملدرآمد کی حکومتی اپیل

270

کراچی (نمائندہ جسارت)وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں تمام کلاسز کا پیر سے آغاز کردیا گیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ تمام تعلیمی ادارے، اساتذہ کرام اور بالخصوص بچوں کے والدین حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچائو کے لیے دی گئی ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کریں گے‘ میں بچوں کے والدین سے خصوصی طور پر التماس کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو ایس او پیز کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر عمل درآمد کی تلقین کریں اور اپنے بچوں کو اسکول وین یا عام ٹرانسپورٹ کے بجائے خود اسکول چھوڑنے اور لینے جائیں‘ تمام تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کلاس میں سماجی فاصلے کو یقینی بنائے اور بچوں کو بار بار ہاتھ دھونے اور ماسک و سینی ٹائزر کا لازمی استعمال کرائے۔ یہ بات انہوںنے پیر کو کراچی کے مختلف علاقوں میں سرکاری و نجی اسکولز اور کالجز کے اچانک دورے کے موقع پر اساتذہ اور مختلف اسکولز میں موجود والدین سے بات چیت کرتے
ہوئے کہی۔ سعید غنی نے پیر کو ناصرہ ٹرسٹ اسکول مین کیمپس، ناصر اسکول گارڈن، کراچی گرامر اسکول، بی وی آئی پارسی ہائی اسکول، گلستان شاہ عبدالطیف بوائز ہائر سیکنڈری اسکول، گورنمنٹ بوائز اینڈ گرلز پرائمری سیکنڈری اسکول (جیل روڈ) سمیت درجنوں دیگر سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے متعدد اسکول میں سماجی فاصلے میں کمی پر خود اپنے ہاتھوں سے بچوں کے ڈیسک اور کرسیاں رکھوائیں اور انہیں سماجی فاصلہ اپنانے کی تلقین کی۔ صوبائی وزیر نے کئی اسکولوں میں ایک ہی کلاس میں زاید بچوں کو بٹھانے پر فوری طور پر بچوں کو2 کلاسوں میں منتقل کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ آج کم و بیش 6 ماہ سے زاید عرصے کے بعد تمام کلاسوں کے بچوں کے لیے اسکول کھول دیے گئے ہیں لیکن ہم نے تمام تعلیمی اداروں کو اس بات کی خصوصی تلقین کی ہے کہ کسی صورت بھی جاری کردہ ایس او پیز کی کوئی خلاف ورزی نہ ہونے پائے۔ سعید غنی نے کہا کہ آج پہلے روز اسکولوں کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد تسلی بخش ہے۔ انہوںنے کہا کہ کلاس روم میں اگر استاد خود ماسک پہنیں اور تمام ایس او پیز کو فالو کرنے کی بچوں کو بار بار تلقین کریں تو ہم نہ صرف اس چیز کے عادی ہوجائیں گے بلکہ ہم اس وبا سے بھی بچوں کو محفوظ رکھ سکیں گے۔ انہوںنے کہا کہ اگر کوئی بچہ بخار، نزلہ، کھانسی یا کسی اور وجہ سے بیمار ہو تو ان کو ہرگز اسکول نہ بھیجا جائے‘اسی طرح اسکول انتظامیہ بھی اس بات کا خصوصی خیال رکھے کہ اگر کوئی استاد اس طرح کی بیماری میں مبتلاہو تو اسے بھی اسکول سے رخصت دے دی جائے۔