پاکستان سمیت دنیا بھر میں ریبیز کا عالمی دن منایا گیا

204

کراچی (نمائندہ جسارت) پاکستان سمیت دنیا بھر میں 28 ستمبر کوسگ گزیدگی سے ہونے والی مہلک بیماری ریبیز کا عالمی دن منایا گیا، پاکستان ریبیز سے ہونے والی اموات کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک ہے۔ کتے کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری ریبیز دنیا کی دسویں بڑی بیماری ہے جس میں شرح اموات سب سے زیادہ ہے۔ دنیا میں ہر سال 59 ہزار افراد ریبیز کے سبب
موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ رواں برس اس دن کا مرکزی خیال ہے 2030ء تک ریبیز سے ہونے والی اموات کا خاتمہ ممکن بنانا ہے۔ ریبیز سے ہلاک ہونے والے افراد کی بڑی تعداد ایشیا اور افریقا سے تعلق رکھتی ہے جس کی بنیادی وجہ آبادی کا تناسب اور مرض کے مہلک ہونے کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے۔ریبیز کا شکار بہت کم افراد زندہ بچ پاتے ہیں۔ریبیز سے متعلق ایک عام تاثر یہ ہے کہ یہ محض کتے کے کاٹنے سے ہوتا ہے لیکن ایسا نہیں بلکہ بندر،ریچھ یا بلی کے کاٹنے سے بھی ریبیز ہوسکتا ہے تاہم کتے کے کاٹنے سے اس کا تناسب 99 فیصد ہے۔عالمی ادارہ صحت کے ریبیز کنٹرول پروگرام کے مطابق پاکستان ریبیز سے ہونے والی اموات کے لحاظ سے تیسرا بڑا ملک ہے اور ہر سال ملک میں ریبیز کی وجہ سے 2 ہزار سے زاید اموات ہوتی ہیں۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ مرض پاکستان میں نظر انداز کیا جانے والا مرض ہے،باوجود اس کے کہ ملک میں کتے کے کاٹنے کے واقعات عروج پر ہیں۔ گزشتہ برس پاکستان میں سگ گزیدگی کے 97 ہزار واقعات بنیادی صحت کے مراکز سے رپورٹ ہوئے تھے۔