نئے پاکستان میں غریب کاجینا محال ہوگیا، عمران نقشبندی

273

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) موجودہ صورتحال میں نفاذ نظام مصطفیﷺ، ملکی سلامتی، بقاء اور اس کی پائیدار ترقی کے لیے علماء کرام ومشائخ عظام کو اہم کردار اداکرنا ہوگا، پاکستان کو اس وقت مشکلات کا سامنا ہے، ملک دشمن عناصر اس وقت سرگرم عمل ہیں، اندرونی اور بیرونی ملک دشمنوں کا مقصد فرقہ واریت پھیلا کر پاکستان کے عوام کو تقسیم اور پاکستان کو کمزور کرنا ہے، نئے پاکستان میں غریب کاجینا محال ہوگیا ہے۔ ریاست مدینہ بنانے کے دعویداروں نے عوام کو مہنگائی کے چنگل میں پھنسا کر خودکشیاں کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے مرکزی چیئرمین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا نے وحدت امت علماء مشائخ سیمینار کے حوالے سے رابطہ عوام کے سلسلے میں مختلف شعبہ زندگی کے افراد اور علماء مشائخ سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقاتیں کرنے والوں میں علامہ پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری، سیدہ حاجرہ حقانی سجادہ نشین دربار حقانی، پروفسیر ڈاکٹر مہربان نقشبندی، علامہ پروفیسر ڈاکٹر سعید، علامہ سید مسرور ہاشمی، مفتی فیض الہادی، علامہ سید محسن کاظمی، محمد شاہ بخاری، دربار حقانی کے خلیفہ مجتبیٰ حسنین، شجاعت احمد صدیقی، احمد مہران گورایا ایڈووکیٹ، علامہ ڈاکٹر محمود عالم آسی و دیگر شامل تھے۔ پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا کہ حضور نبی کریمﷺ کے میلاد پاک کے سلسلے میں سجائی جانے والی محافل نعت و محافل میلاد مصطفیﷺ رب کریم کی رحمتوں کے حصول کا ذریعہ، گناہوں کو معاف کروانے کا ذریعہ، مخلوقِ خدا کو آپس میں شیر و شکر کرنے والی وہ محافل ہیں جن میں دلوں پر سکون و اطمینان کی کیفیات وارد ہوتی ہیں۔ حضور نبی کریمﷺ، اہل بیت اطہار و صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی ناموس کی حفاظت کے لیے آواز بلند کرنا ہر اہل ایمان کا کام ہے۔ علمائے کرام و مشائخ عظام اپنی آواز بلند کرتے ہوئے قوم کو پیغام دیں کہ پاکستان کسی قسم کی فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ و دیگر صحابہ کرامؓ کی اعلانیہ گستاخی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔