وفاق نے اعلان کے باوجود متاثرین کی کوئی مدد نہیں کی،نواب تیمورتالپور

433

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) صوبائی وزیر انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی نواب تیمور تالپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے اعلانات کے علاوہ بارشوں کے دوران سندھ کے عوام کی کوئی مدد نہیں کی ہے،میئر ہونے کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ نے کراچی کے نالے صاف کروائے،شاہ محمود قریشی نے ایک لاکھ ووٹ لیے لیکن انہوںنے مصیبت کی گھڑی میں اکیلا چھوڑ دیا ہے،کراچی کے بڑے مسائل پینے کا پانی،سیوریج اور ٹرانسپورٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے رہنما رمیش کمار مالہی کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع میزبان رمیش کمار مالہی،سابق یو سی چیئر مین رشید پہنوراورشوکت راہموں ایڈووکیٹ و دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول زرداری بارشوں کے دوران ایک ہفتے تک میرپورخاص میں کیمپ قائم کر کے گرد ونواح کے اضلاع کا دورہ کر کے حالات کا جائزہ لیا اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور دیگر وزرا کو بارش متاثرین کو امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور بارش متاثرین کی مدد کی گئی یہ فرق ہوتا ہے الیکٹڈ اور سلیکٹڈ میں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے سندھ کے بارش متاثرین کی کوئی مدد نہیں کی ہے صرف اعلانات تک محدود رہی ہے ہم نے موجودہ بارشوں سے متاثرہ کاشتکاروں کے زرعی ترقیاتی بینک کے قرضے معاف کرنے یا ایک سال تک قرضے واپس نہ لینے کا مطالبہ کیا تھا لیکن وفاقی حکومت نے متاثرہ زمینداروں کو ریلیف نہیں دیا وفاقی حکومت کی جانب سے جو گیارہ سو بلین کا اعلان کیا اس میں سے802سو بلین حکومت سندھ کے ہیں وفاقی حکومت نے سندھ کے حصے کے ڈھائی سو بلین روپے روک رکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں میئر کی موجودگی میں وزیر اعلیٰ نے کراچی کے نالے صاف کروائے اور بارش کا پانی نکالنے کے کام کی نگرانی کی انہوں نے کہا کہ کراچی کے بڑے مسائل پینے کا پانی،سیوریج اور ٹرانسپورٹ ہیں ہم نے نوازشریف کے دور میں پینے کے پانی کیلیے کے فور منصوبہ بنایا جو کہ وفاق سے مل کر مکمل کرنا تھا اس طرح سیوریج کا منصوبہ بھی مکمل کرنا تھا لیکن موجودہ حکومت نے سندھ حکومت سے ان منصوبوں پر تعاون نہیں کیا ۔گرین لائن کے منصوبے پر گزشتہ وفاقی حکومت نے70فیصد کام مکمل کروایا لیکن موجودہ وفاقی حکومت نے گرین لائن منصوبے پر تعاون نہیں کیا جس کی وجہ سے منصوبہ مکمل نہیں ہو سکا ہے ۔وفاقی حکومت نے کراچی پیکیج پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا جبکہ حکومت سندھ نے پل اور انڈر پاسز پر کا م شروع کروا دیا ہے۔