بھارتی کسانوں کا دہلی گیٹ پر احتجاج ٹریکٹر کو آگ لگادی

383

نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے منظور کیے گئے متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا ملک گیر احتجاج شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ جنوبی ریاست کرناٹک میں گزشتہ روز بھی بڑے مظاہرے کیے گئے جب کہ حزب اختلاف نے متنازع قوانین کو مودی حکومت کے تابوت میں آخری کیل قرار دیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق بھارت کی کئی ریاستوں کے اہم شہروں میں متنازع زرعی قوانین کے خلا ف احتجاجی سلسلہ گزشتہ ہفتے سے جاری ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ خود دھرنے پر بیٹھے گئے ہیں جب کہ گزشتہ روز دہلی میں انتہائی سیکورٹی والے علاقے انڈیا گیٹ میں کسان مظاہرے کرنے میں کامیاب ہوگئے، جہاں انہوں نے حکومت کے کسان دشمن فیصلوں کے خلاف علامتی طورپر ایک ٹریکٹر کو نذر آتش کردیا۔ دہلی پولیس کے مطابق مظاہرہ کرنے والے 5 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دوسری جانب ملک گیر مظاہروں اور حزب اختلاف کی جماعتوں کی اپیلوں کو نظر اندازکرتے ہوئے بھارتی صدر رام ناتھ کووند نے متنازع قوانین پر دستخط کردیے ہیں، جس کے بعد حکومت مخالف مظاہروں میں مزید شدت پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ مودی سرکار کی جانب سے منطور کیے گئے متنازع زرعی قوانین کے خلاف سب سے زیادہ اور بڑے مظاہرے پنجاب اور ہریانہ میں ہو رہے ہیں، جہاں سے سیکڑوں مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ اُدھر وسطی ریاست چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش سنگھ بگھیل نے کہا ہے کہ وہ متنازع قوانین کے خلاف ریاستی اسمبلی میں قرار داد پیش کریں گے۔