قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

340

ح، م۔ قسم ہے اِس واضح کتاب کی۔ کہ ہم نے اِسے عربی زبان کا قرآن بنایا ہے تاکہ تم لوگ اِسے سمجھو، اور در حقیقت یہ ام الکتاب میں ثبت ہے، ہمارے ہاں بڑی بلند مرتبہ اور حکمت سے لبریز کتاب۔ اب کیا ہم تم سے بیزار ہو کر یہ درس نصیحت تمہارے ہاں بھیجنا چھوڑ دیں صرف اِس لیے کہ تم حد سے گزرے ہوئے لوگ ہو؟اب کیا ہم تم سے بیزار ہو کر یہ درس نصیحت تمہارے ہاں بھیجنا چھوڑ دیں صرف اِس لیے کہ تم حد سے گزرے ہوئے لوگ ہو؟پہلے گزری ہوئی قوموں میں بھی بارہا ہم نے نبی بھیجے ہیںکبھی ایسا نہیں ہوا کہ کوئی نبی اْن کے ہاں آیا ہو اور انہوں نے اْس کا مذاق نہ اڑایا ہوپھر جو لوگ اِن سے بدرجہا زیادہ طاقتور تھے اْنہیں ہم نے ہلاک کر دیا، پچھلی قوموں کی مثالیں گزر چکی ہیں۔ (سورۃ الزخرف: 1 تا 8)
نبی کریم صلٰی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تین شخص ایسے ہیں کہ اللہ قیامت کے دن ان سے بات نہیں کرے گا اور نہ ہی ان کی طرف نظر رحمت ہی سے دیکھے گا ایک وہ شخص جس نے سامان فروخت کرتے وقت قسم اٹھائی کہ اس کی قیمت مجھے اس سے کہیں زیادہ مل رہی تھی حالاںکہ وہ اس بات میں جھوٹا تھا دوسرا وہ شخص جس نے عصر کے بعد قسم اٹھائی تاکہ اس سے کسی مسلمان کا مال ہتھیا لے تیسرا وہ شخص جو فالتو پانی سے لوگوں کو منع کرے اللہ اس سے فرمائے گا آج کے دن میں تجھ سے اپنا فضل روک لیتا ہوں جیسا کہ تو نے اس چیز کا فضل روکا تھا جس کو تیرے ہاتھوں نے نہیں بنایا تھا‘‘۔
(بخاری)